خیبرپختونخوا میں 5 ماہ بعد بڑے پیمانے پرانسداد پولیومہم شروع

کورونا وبا کے باعث لاک ڈاﺅن کی وجہ سے 19مارچ سے ملک بھر میں انسدادپولیو مہمات کو معطل کیا گیا تھا


شاہدہ پروین August 13, 2020
کورونا وبا کے باعث لاک ڈاﺅن کی وجہ سے 19مارچ سے ملک بھر میں انسدادپولیو مہمات کو معطل کیا گیا تھا، فوٹوفائل

خیبر پختونخوا میں کورونا وبا کے بعد پہلی بار بڑے پیمانے پر بچوں کو پولیو سے بچاوؤکے قطرے پلانے کےلئے 21 اضلاع میں باضابطہ انسداد پولیو مہم شروع کردی گئی ہے۔

مہم کے دوران 5سال سے کم عمر کے 45 لاکھ 62 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔ مہم کےلئے صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے باضابطہ کورونا سے حفاظتی سامان تمام پی پی ایز کی بھی فراہمی کی گئی ہے۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر(ای او سی) خیبرپختونخوا کے مطابق کورونا وائرس وبا کے باعث لاک ڈاﺅن کی وجہ سے 19مارچ سے ملک بھر میں انسدادپولیو مہمات کو معطل کیا گیا تھا۔ ویکسی نیشن مہمات میں تقریباً 4 ماہ کے تعطل کے باعث صوبہ میں بچے پولیو سمیت مختلف بیماریوں سے متاثر ہونے اور ان کی قوت مدافعت کم ہونے کے خطرات بڑھ گئے تھے جس سے نمٹنے کے لئے اسمارٹ لاک ڈاﺅن کے طرز پر 20جولائی سے ملک کے مخصوص اضلاع میں صرف خصوصی مہم چلائی گئی تھی جس میں خیبر پختونخوا میں ضلع جنوبی وزیرستان میں صرف پولیو مہم کی گئی تھی۔

تاہم اب 21ہائی رسک اضلاع پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی،خیبر، باجوڑ، بونیر، اپردیر، لوئردیر، کوہاٹ، ہنگو، کرم،کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اوراورکزئی میں بیک وقت ویکسی نیشن مہم شروع کی گئی ہے، جس کے دوران 5سال سے کم عمر کے 45 لاکھ 62 ہزار 790سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے قطرے پلانے کے لئے گھر گھر جاکر پولیو ٹیمیں بچوں کو پولیو قطرے پلارہی ہیں۔

مہم میں 19ہزار 87 پولیو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں ان پولیو ٹیموں میں17ہزار 850 موبائل ٹیمیں اور1ہزار237 فکسڈٹیمیں شامل ہیں جبکہ مہم کی موثر نگرانی کے لئے4 ہزار909 ایریا انچارجز اور1ہزار380تحصیل مانیٹرز کی تعنیاتی کی گئی ہے جبکہ مہم کے دوران پولیو اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں، مہم کے لئے تمام حفاظتی سامان بھی ٹیموں کو فراہم کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں