بال۔۔۔ عورت کا حسن و جمال
بالوں کی حفاظت کرنے کے موثر طریقے
بال اور خصوصاً لمبے بال عورت کے حسن کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ اس بارے میں بہت سے مفکرین نے بھی تاریخی الفاظ کہہ رکھے ہیں۔
مارتھر لودر نے کہا تھا کہ ''بال عورت کا خوبصورت ترین زیور ہیں'' اسی طرح ایک آسٹرین فنکار کا کہنا ہے کہ ''میں لمبے بال پسند کرنے والا شاید پہلا دقیانوسی مرد ہوں'' تو کہیں لکھا ہے کہ ''لمبے بال عورت کے حسن کو چار چاند لگا دیتے ہیں'' ۔
بلاشبہ لمبے بال کسی بھی دوشیزہ یا عورت کی شخصیت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں اوسطاً بالوں کی لمبائی کمرتک ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ لمبے بال رکھنا تو بہت سے لوگوں کی خواہش ہوتی ہے مگر صرف لمبائی میں حسن کا معیار نہیں۔ دراص بالوں کی مضبوطی، چمک اور حجم کو اس پیمانے سے نکال دیا جائے تو بالوں کا حسن ماند پڑجاتا ہے۔ عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں باقی جسم کے سیلز کمزور ہوتے ہیں اور مختلف حیاتیاتی اور کیمائی عوامل سے گزرتے ہیں ونہی بال اور ان کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
عموماً خواتین کے بال 20 سے 25 برس کی عمر کے بعد جھڑنے شروع ہوجاتے ہیں۔ جہاں اس کے پیچھے اچھی خوراک، صاف پانی اور کیمیکل سے پاک شیمپوز کا موجود نہ ہونا ہے ونہی ہارمونز میں مسائل بھی ہیں۔ ان سب وجوہات سے قطع نظر دیکھا جائے تو اس بات کی پرواہ کئے بنا کہ آپ کے بال گھنگھریالے ہوں، پتلے، آئلی یا پھر خشک، ہم آپ کو بالوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے چند مفید مشورے دینے جارہے ہیں جنہیں جاننا اور ان پر عمل کرنا آپ کے بالوں کو مضبوط، صحت مند اور لمبا بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
٭نیم گرم پانی
ہوسکتا ہے کہ گرم پانی سے بالوں کو دھونا کچھ لوگوں کے لیے باعث راحت ہو مگر یہ آپ کے بالوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ بہت زیادہ گرم پانی سے بال دھوئے جائیں تو وہ بالوں میں موجود قدرتی نمی کو ختم کردیتا ہے اور جہاں بالوں کی چمک جاتی رہتی ہے ونہی بال خشک اور روکھے پھیکے دیکھائی دیتے ہیں۔ نیم گرم پانی کو بال دھونے کی خاطر استعمال کرنا بہترین ہے۔ اس سے ناصرف بال اچھے سے صاف ہوجاتے ہیں بلکہ ان پر موجود گردوغبار بھی دھل جاتا ہے۔
٭کنڈیشنر کا درست استعمال
بہت سے لوگ کنڈیشنر تو استعمال کرتے ہیں مگر اس کے درست طریقہ استعمال سے ناآشنا ہوتے ہیں۔ کنڈیشنر کو شیمپو کرنے کے فوراً بعد گیلے باوں میں لگانا چاہیے اور اسے لگانے کا درست انداز یہ ہے کہ اسے بالوں کی جڑوں پر بالکل نہ لگایا جائے بلکہ بالوں کی لمبائی اس کا مرکز ہو۔ کنڈیشنر کو ہلکے ہاتھوں سے بالوں میں لگائیں اور پانچ منٹ بعد اسے دھولیں۔ ایسا کرنا آپ کے بالوں کو نقصان سے کم سے کم دوچار کرتا ہے اور یہی درست طرز عمل ہے جوکہ بیوٹی ہیئر سیلونز میں اپنایا جاتا ہے۔ بالوں کو ڈرائی کرنے سے پہلے جو ڈیپ کنڈیشنگ کی جاتی ہے اسے فریز کہتے ہیں جوکہ بالوں کو سخت کیمیکلز کے نقصان سے بچاتی ہے۔ ایسے کنڈیشنر کا استعمال کیجئے جو موسچرائزنگ ہوں۔
٭شیمپو
لوگ شیمپو کو سارے بالوں میں استعمال کرتے ہیں جوکہ درست طریقہ نہیں۔ ڈرماٹالوجسٹ کے مطابق شیمپو کا استعمال بالوں کی جڑوں یعنی کھوپڑی کو اوپر والے حصے پر کرنا چاہیے نہ کہ ان کی لمبائی پر، سارے بالوں پر شیمپو لگانے سے قدرتی نمی ختم ہوجاتی ہے جس سے بالوں کے خشک اور بے جان ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
٭ پانی
بالوں پر لگی پروڈاکٹس کو اچھے سے صاف کرنے کے لئے پانی کا زیادہ استعمال کریں' عموماً لوگ شمپو یا کسی بھی ہیئرپروڈکٹ کو دھونے میں جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر کوشش کریں کے بالوں پر کوئی ایسی چیز باقی نہ رہے جس سے ان کی صحت خطرے میں پڑ جائے۔
٭تولیہ
یوں لگتا ہے کہ بالوں کو خشک کرنے اور ان میں سے نمی جذب کرنے کا موثر ترین ذریعہ تولئے (Towel) کا استعمال ہے مگر یہ درست طریقہ نہیں۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بالوں سے پانی کو ہاتھوں کی مدد سے نچوڑ لیا جائے اور کسی کاٹن کے کپڑے یا ٹی شرٹ کی مدد سے انہیں آہستگی سے خشک کیا جائے یہ تولیے کی نسبت زیادہ ملائم ہوتا ہے جس سے بالوں کو نقصان نہیں پہنچتا۔
٭سٹائلنگ
سب ہی خواتین کو دلکش ہیئرسٹائل لبھاتے ہیں مگر ان ہیئرسٹائلنگ سے پہلے بالوں کو جس درج گرمائش اور مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے وہ کسی حد تک انہیں کمزور کر دیتا ہے۔ ہیٹ سٹائلنگ سے قبل اگر تھوڑی محنت کر لی جائے تو اس کے نقصانات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ ہر مرتبہ ہیٹ سٹائلنگ سے قبل بالوں پر کوئی پروٹکیٹو پروڈکٹ لگانی چاہئے جیسے کہ ہیئر سیرم یا آئرن سٹریٹ ہیئر سپرے، چاہے بالوں کو بلو ڈرائے کرنا ہو، سٹریٹ یا پھر کرل، ہمیشہ اس ٹپ کو مدنظر رکھئے۔
٭بلو ڈرائے
اپنے بالوں کو بلو ڈرائے کرنا کوئی آسان بات نہیں لیکن اگر راؤنڈ برش کی مدد سے بلوڈرائے کیا جائے تو خاصی سہولت ہو سکتی ہے۔ اپنے بالوں کو جس رخ پر بلو ڈرائے کرنا ہے اسی رخ پر برش کریں اور اگر انہیں زیادہ ملائم بنانا چاہتی ہیں تو سٹریٹنر کا استعمال کیجئے۔ بلو ڈرائے کرتے ہوئے جڑوں سے سروں تک آئیے اور سرے سے جڑوں تک جانے کی غلطی مت کیجئے کیونکہ ایسا کرنے سے بالوں میں خم پیدا ہو جائیں گے۔
٭خشک بال
سوچئے اگر آپ گرم ہوتے سوس پین میں پانی ڈالیں تو کیا ہو گا؟ بالکل ایسا ہی آپ کے بالوں کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں جب آپ کے بال گیلے ہوں اور آپ انہیں سٹریٹ یا کرل کریں، اپنے بالوں کو ہمیشہ پہلے خشک ہونے دیجئے اس کے بعد ہی سٹریٹز کا استعمال کیجئے۔
٭پونی ٹیل
گو یہ بات درست ہے کہ پونی ٹیل کی صورت میں سارے بال چہرے سے ہٹ جاتے ہیں اور جھنجھلاہٹ سے فرار ملتا ہے مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ بالوں کے لئے نفع بخش بھی ہے۔ اونچی پونی کرنے سے بالوں کے اندر ایک مخصوص بل پڑ جاتا ہے۔ بہترین یہ ہے کہ ڈھیلی ڈھالی پونی کیجئے اور ایسی پونی استعمال کریں جو کہ نرم ہو اور آپ کے بالوں کو سختی سے نہ جکڑے۔
٭ہیئر سپرے
ہیئر سٹائل کتنا ہی خوبصورت کیوں نہ ہو ایسے جمے رہنے کے لئے ہیئر سپرے کا استعمال ناگیزیر ہے۔ اس سے نا صرف سٹائلنگ کو چار چاند لگ جاتے ہیں بلکہ گھنٹوں بعد بھی بال خراب نہیں ہوتے۔
٭کھوپڑی
یاد رکھیئے کہ کھوپڑی بھی جلدکا حصہ ہے اور دراصل یہ چہرے کی جلد کی ہی ایک صورت ہے۔ ایسے بھی اتنی ہی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ باقی جلد کو۔ اس کے لئے بالوں میں تیل لگانے کے علاوہ ہیئر ماسک اور ہیئر سکرب مفید ثابت ہوتے ہیں۔
٭تکیہ
عموماً لوگ بیڈ شیٹس اور تکیوں پر کاٹن کے کور استعمال کرتے ہیں جو کہ بالوں پر لگی ہیئر کیئر پروڈاکٹس کو اپنے اندر جذ کر لیتے ہیں۔ سلک کے تکیئے آپ کے بالوں کو راحت بخشتے ہیں اور بہترین انداز میں حفاظت بھی کرتے ہیں۔
٭شیمپو اور کنڈیشنر
بالوں کے سروں کی حفاظت بھی جڑوں کی مانند ضروری ہے اس کے لئے بہترین شیمپو اور کنڈیشنر کا استعمال ہفتے میں دو سے تین مرتبہ بالوں کو فائدہ دیتا ہے۔
٭ سر
اپنے سر اور بالوں کو الٹراوائلٹ شعاوں سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ ا پنے سر کو ڈھانپ کر باہر نکلیں۔ سکاف کا استعمال بہترین ہے جس سے ناصرف مضر صحت شعاوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے بلکہ باتوں کو گرد اور دھول سے بھی بچایا جا سکتا ہے۔
٭دوشاخا بال
چاہے بالوں کو جتنی بھی حفاظت کر لی جائے لیکن سروں سے دو شاخا بال نکل ہی آتے ہیں۔انہیں یوں ہی چھوڑنے کے بجائے نیچے سے برابر کروا لینا بہتر ہوتا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی ڈیڈ ہو چکے ہوتے ہیں۔ ٹرمنگ کروانا اس کا واحد حل ہے۔
٭کھنگھی
گیلے بالوں میں برش کرنا انہیں توڑنے کا سبب بن جاتا ہے۔ ایسے میں اگر ضرورت محسوس ہو تو بالوں کو سلجھانے کی خاطر بڑے دانتوں والی کھنگھی استعمال کرنی چاہئے۔
٭حفاظت
اپنے بالوں کو صحت مندبنانے کے لئے ضروری ہے کہ اپنی غذا پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ پانی کی اوسط مقدار روزانہ کی بنیاد پر لی جائے اور بالوں پر کوئی نہ کوئی ہائیڈکریم یا سرم لگانا چاہئے۔ ہمیشہ سٹائلنگ سے پہلے اپنے ٹولز کو میڈیم ہیٹ پر رکھیں تاکہ بال کم سے کم متاثر ہوں۔
مارتھر لودر نے کہا تھا کہ ''بال عورت کا خوبصورت ترین زیور ہیں'' اسی طرح ایک آسٹرین فنکار کا کہنا ہے کہ ''میں لمبے بال پسند کرنے والا شاید پہلا دقیانوسی مرد ہوں'' تو کہیں لکھا ہے کہ ''لمبے بال عورت کے حسن کو چار چاند لگا دیتے ہیں'' ۔
بلاشبہ لمبے بال کسی بھی دوشیزہ یا عورت کی شخصیت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں اوسطاً بالوں کی لمبائی کمرتک ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ لمبے بال رکھنا تو بہت سے لوگوں کی خواہش ہوتی ہے مگر صرف لمبائی میں حسن کا معیار نہیں۔ دراص بالوں کی مضبوطی، چمک اور حجم کو اس پیمانے سے نکال دیا جائے تو بالوں کا حسن ماند پڑجاتا ہے۔ عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں باقی جسم کے سیلز کمزور ہوتے ہیں اور مختلف حیاتیاتی اور کیمائی عوامل سے گزرتے ہیں ونہی بال اور ان کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
عموماً خواتین کے بال 20 سے 25 برس کی عمر کے بعد جھڑنے شروع ہوجاتے ہیں۔ جہاں اس کے پیچھے اچھی خوراک، صاف پانی اور کیمیکل سے پاک شیمپوز کا موجود نہ ہونا ہے ونہی ہارمونز میں مسائل بھی ہیں۔ ان سب وجوہات سے قطع نظر دیکھا جائے تو اس بات کی پرواہ کئے بنا کہ آپ کے بال گھنگھریالے ہوں، پتلے، آئلی یا پھر خشک، ہم آپ کو بالوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے چند مفید مشورے دینے جارہے ہیں جنہیں جاننا اور ان پر عمل کرنا آپ کے بالوں کو مضبوط، صحت مند اور لمبا بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
٭نیم گرم پانی
ہوسکتا ہے کہ گرم پانی سے بالوں کو دھونا کچھ لوگوں کے لیے باعث راحت ہو مگر یہ آپ کے بالوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ بہت زیادہ گرم پانی سے بال دھوئے جائیں تو وہ بالوں میں موجود قدرتی نمی کو ختم کردیتا ہے اور جہاں بالوں کی چمک جاتی رہتی ہے ونہی بال خشک اور روکھے پھیکے دیکھائی دیتے ہیں۔ نیم گرم پانی کو بال دھونے کی خاطر استعمال کرنا بہترین ہے۔ اس سے ناصرف بال اچھے سے صاف ہوجاتے ہیں بلکہ ان پر موجود گردوغبار بھی دھل جاتا ہے۔
٭کنڈیشنر کا درست استعمال
بہت سے لوگ کنڈیشنر تو استعمال کرتے ہیں مگر اس کے درست طریقہ استعمال سے ناآشنا ہوتے ہیں۔ کنڈیشنر کو شیمپو کرنے کے فوراً بعد گیلے باوں میں لگانا چاہیے اور اسے لگانے کا درست انداز یہ ہے کہ اسے بالوں کی جڑوں پر بالکل نہ لگایا جائے بلکہ بالوں کی لمبائی اس کا مرکز ہو۔ کنڈیشنر کو ہلکے ہاتھوں سے بالوں میں لگائیں اور پانچ منٹ بعد اسے دھولیں۔ ایسا کرنا آپ کے بالوں کو نقصان سے کم سے کم دوچار کرتا ہے اور یہی درست طرز عمل ہے جوکہ بیوٹی ہیئر سیلونز میں اپنایا جاتا ہے۔ بالوں کو ڈرائی کرنے سے پہلے جو ڈیپ کنڈیشنگ کی جاتی ہے اسے فریز کہتے ہیں جوکہ بالوں کو سخت کیمیکلز کے نقصان سے بچاتی ہے۔ ایسے کنڈیشنر کا استعمال کیجئے جو موسچرائزنگ ہوں۔
٭شیمپو
لوگ شیمپو کو سارے بالوں میں استعمال کرتے ہیں جوکہ درست طریقہ نہیں۔ ڈرماٹالوجسٹ کے مطابق شیمپو کا استعمال بالوں کی جڑوں یعنی کھوپڑی کو اوپر والے حصے پر کرنا چاہیے نہ کہ ان کی لمبائی پر، سارے بالوں پر شیمپو لگانے سے قدرتی نمی ختم ہوجاتی ہے جس سے بالوں کے خشک اور بے جان ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
٭ پانی
بالوں پر لگی پروڈاکٹس کو اچھے سے صاف کرنے کے لئے پانی کا زیادہ استعمال کریں' عموماً لوگ شمپو یا کسی بھی ہیئرپروڈکٹ کو دھونے میں جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر کوشش کریں کے بالوں پر کوئی ایسی چیز باقی نہ رہے جس سے ان کی صحت خطرے میں پڑ جائے۔
٭تولیہ
یوں لگتا ہے کہ بالوں کو خشک کرنے اور ان میں سے نمی جذب کرنے کا موثر ترین ذریعہ تولئے (Towel) کا استعمال ہے مگر یہ درست طریقہ نہیں۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بالوں سے پانی کو ہاتھوں کی مدد سے نچوڑ لیا جائے اور کسی کاٹن کے کپڑے یا ٹی شرٹ کی مدد سے انہیں آہستگی سے خشک کیا جائے یہ تولیے کی نسبت زیادہ ملائم ہوتا ہے جس سے بالوں کو نقصان نہیں پہنچتا۔
٭سٹائلنگ
سب ہی خواتین کو دلکش ہیئرسٹائل لبھاتے ہیں مگر ان ہیئرسٹائلنگ سے پہلے بالوں کو جس درج گرمائش اور مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے وہ کسی حد تک انہیں کمزور کر دیتا ہے۔ ہیٹ سٹائلنگ سے قبل اگر تھوڑی محنت کر لی جائے تو اس کے نقصانات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ ہر مرتبہ ہیٹ سٹائلنگ سے قبل بالوں پر کوئی پروٹکیٹو پروڈکٹ لگانی چاہئے جیسے کہ ہیئر سیرم یا آئرن سٹریٹ ہیئر سپرے، چاہے بالوں کو بلو ڈرائے کرنا ہو، سٹریٹ یا پھر کرل، ہمیشہ اس ٹپ کو مدنظر رکھئے۔
٭بلو ڈرائے
اپنے بالوں کو بلو ڈرائے کرنا کوئی آسان بات نہیں لیکن اگر راؤنڈ برش کی مدد سے بلوڈرائے کیا جائے تو خاصی سہولت ہو سکتی ہے۔ اپنے بالوں کو جس رخ پر بلو ڈرائے کرنا ہے اسی رخ پر برش کریں اور اگر انہیں زیادہ ملائم بنانا چاہتی ہیں تو سٹریٹنر کا استعمال کیجئے۔ بلو ڈرائے کرتے ہوئے جڑوں سے سروں تک آئیے اور سرے سے جڑوں تک جانے کی غلطی مت کیجئے کیونکہ ایسا کرنے سے بالوں میں خم پیدا ہو جائیں گے۔
٭خشک بال
سوچئے اگر آپ گرم ہوتے سوس پین میں پانی ڈالیں تو کیا ہو گا؟ بالکل ایسا ہی آپ کے بالوں کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں جب آپ کے بال گیلے ہوں اور آپ انہیں سٹریٹ یا کرل کریں، اپنے بالوں کو ہمیشہ پہلے خشک ہونے دیجئے اس کے بعد ہی سٹریٹز کا استعمال کیجئے۔
٭پونی ٹیل
گو یہ بات درست ہے کہ پونی ٹیل کی صورت میں سارے بال چہرے سے ہٹ جاتے ہیں اور جھنجھلاہٹ سے فرار ملتا ہے مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ بالوں کے لئے نفع بخش بھی ہے۔ اونچی پونی کرنے سے بالوں کے اندر ایک مخصوص بل پڑ جاتا ہے۔ بہترین یہ ہے کہ ڈھیلی ڈھالی پونی کیجئے اور ایسی پونی استعمال کریں جو کہ نرم ہو اور آپ کے بالوں کو سختی سے نہ جکڑے۔
٭ہیئر سپرے
ہیئر سٹائل کتنا ہی خوبصورت کیوں نہ ہو ایسے جمے رہنے کے لئے ہیئر سپرے کا استعمال ناگیزیر ہے۔ اس سے نا صرف سٹائلنگ کو چار چاند لگ جاتے ہیں بلکہ گھنٹوں بعد بھی بال خراب نہیں ہوتے۔
٭کھوپڑی
یاد رکھیئے کہ کھوپڑی بھی جلدکا حصہ ہے اور دراصل یہ چہرے کی جلد کی ہی ایک صورت ہے۔ ایسے بھی اتنی ہی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ باقی جلد کو۔ اس کے لئے بالوں میں تیل لگانے کے علاوہ ہیئر ماسک اور ہیئر سکرب مفید ثابت ہوتے ہیں۔
٭تکیہ
عموماً لوگ بیڈ شیٹس اور تکیوں پر کاٹن کے کور استعمال کرتے ہیں جو کہ بالوں پر لگی ہیئر کیئر پروڈاکٹس کو اپنے اندر جذ کر لیتے ہیں۔ سلک کے تکیئے آپ کے بالوں کو راحت بخشتے ہیں اور بہترین انداز میں حفاظت بھی کرتے ہیں۔
٭شیمپو اور کنڈیشنر
بالوں کے سروں کی حفاظت بھی جڑوں کی مانند ضروری ہے اس کے لئے بہترین شیمپو اور کنڈیشنر کا استعمال ہفتے میں دو سے تین مرتبہ بالوں کو فائدہ دیتا ہے۔
٭ سر
اپنے سر اور بالوں کو الٹراوائلٹ شعاوں سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ ا پنے سر کو ڈھانپ کر باہر نکلیں۔ سکاف کا استعمال بہترین ہے جس سے ناصرف مضر صحت شعاوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے بلکہ باتوں کو گرد اور دھول سے بھی بچایا جا سکتا ہے۔
٭دوشاخا بال
چاہے بالوں کو جتنی بھی حفاظت کر لی جائے لیکن سروں سے دو شاخا بال نکل ہی آتے ہیں۔انہیں یوں ہی چھوڑنے کے بجائے نیچے سے برابر کروا لینا بہتر ہوتا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی ڈیڈ ہو چکے ہوتے ہیں۔ ٹرمنگ کروانا اس کا واحد حل ہے۔
٭کھنگھی
گیلے بالوں میں برش کرنا انہیں توڑنے کا سبب بن جاتا ہے۔ ایسے میں اگر ضرورت محسوس ہو تو بالوں کو سلجھانے کی خاطر بڑے دانتوں والی کھنگھی استعمال کرنی چاہئے۔
٭حفاظت
اپنے بالوں کو صحت مندبنانے کے لئے ضروری ہے کہ اپنی غذا پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ پانی کی اوسط مقدار روزانہ کی بنیاد پر لی جائے اور بالوں پر کوئی نہ کوئی ہائیڈکریم یا سرم لگانا چاہئے۔ ہمیشہ سٹائلنگ سے پہلے اپنے ٹولز کو میڈیم ہیٹ پر رکھیں تاکہ بال کم سے کم متاثر ہوں۔