متحدہ عرب امارات سے اپنا سفیرواپس بلا سکتے ہیں طیب اردوان

اسرائیل کےساتھ یواے ای کے معاہدے کے بعد وزارتِ خارجہ کو سفارتی تعلقات معطل کرنے پر غور کی ہدایت دے دی ہے، ترک صدر


ویب ڈیسک August 15, 2020
ترک صدر نے اپنے خطاب میں عرب امارات سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔(فوٹو، فائل)

ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ کے یواے ای اور اسرائیل کے مابین معاہدے کے بعد امارات سے سفارتی تعلقات معطل کرنے اور سفیر واپس بلانے پر غور کررہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد امارات کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرسکتے ہیں اور سفیر کو بھی واپس بلایا جاسکتا ہے۔

تُرک وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تاریخ فلسطین سے متعلق ''منافقانہ رویے'' اختیار کرنے پر عرب امارات کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ خلیجی ریاست نے ایک ایسا معاہد تسلیم کیا ہے جو مشرقی وسطی کو مسخ کردے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: اسرائیل سے تعلقات پر فلسطین، ترکی اور ایران کی متحدہ عرب امارات پر کڑی تنقید

دوسری جانب جمعے کو اپنے خطاب میں ترک صدر نے کہا کہ فلسطین کے خلاف یو اے ای کے اقدام کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اب فلسطین وہاں اپنا سفارت خانہ ختم یا بند کررہا ہے اور ہم بھی اپنے لیے اسی اقدام کو درست سمجھتے ہیں۔ وزیر خارجہ سے عرب امارات کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کے امکانات کے بارے میں بات کرچکا ہوں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ

واضح رہے کہ 13 اگست کو یو اے ای اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔ امارات 1979 میں مصر اور 1994 میں لبنان کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا تیسرا عرب ملک ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں