دھونس دھمكیوں كے ذریعے امریكا سیكیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کراسکتا حامد كرزئی

امریکا کو اب یہ تسلیم کرلینا چاہئے کہ ہم وہ قوم نہے جو کسی کی دھمکیوں سے مرعوب ہوجائیں، حامد کرزئی

ہم معاہدے پر اس وقت دستخط كریں گے جب ہمیں یقین ہوجائے كہ ہمارے دستخط كے نتیجے میں افغانستان اور خطے میں امن واستحكام قائم ہوگا، افغان صدر حامد کرزئی فوٹو: فائل

افغانستان كے صدر حامد كرزئی نے كہا ہے كہ دھونس دھمكیوں كے ذریعے امریكا كے ساتھ سیكورٹی معاہدے پر دستخط نہیں كریں گے اور امریکا کے جارحانہ انداز سے كام نہیں چلے گا۔



نئی دہلی میں بھارتی ٹی وی كو انٹرویو دیتے ہوئے حامد كرزئی نے كہا كہ وہ واشنگٹن كے ساتھ سیكیورٹی معاہدے پر دستخط كے لئے كسی كی دھمكیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، ہم وہ قوم نہیں جو كسی كی دھمكیوں سے مرعوب ہو اور اگر امریكا نے یہ تسلیم نہیں كیا تو اسے یہ تسلیم كرلینا چاہئے کیونکہ یہی اس كے حق میں بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم معاہدے پر اس وقت دستخط كریں گے جب ہمیں یقین ہوجائے كہ ہمارے دستخط كے نتیجے میں افغانستان اور خطے میں امن واستحكام قائم ہوگا۔


اس سے قبل افغان صدر نے بھارت کے 3 روزہ دورے کے پہلے دن بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ اور وزیر خارجہ سلمان خورشید سے ملاقات کی اور افغانستان سمیت خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات کے دوران افغانستان اور امریکا کے درمیان سیکیورٹی معاہدے کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔


واضح رہے کہ امریکی اور اتحادی فوجیوں کی 2014 میں افغانستان سے انخلا کے بعد افغانستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے معاہدے پر حامد کرزئی کے دستخط نہ کرنے کے باعث امریکا اور افغانستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے، امریکا معاہدے پر رواں سال کے آخر تک دستخط چاہتا ہے جبکہ حامد کرزئی بضد ہیں کہ وہ معاہدے پر اگلے سال اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد ہی دستخط کریں گے۔

Load Next Story