ٹیسٹ کرکٹ میں خراب روشنی آئی سی سی  قوانین پر نظرثانی کرے گی

میچ کے دوران جزوی یا مستقل طور پر پنک بال کے استعمال پر غور کیا جائے گا


Sports Reporter August 17, 2020
میچ کے دوران جزوی یا مستقل طور پر پنک بال کے استعمال پر غور کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

کم روشنی سے کرکٹ کی چمک ماند پڑنے لگی، وقت ضائع ہونے کے مسئلے پر آئی سی سی بھی فکر مند ہوگئی، پاکستان اور انگلینڈ کے مابین ساؤتھمپٹن ٹیسٹ متاثر ہونے پر اٹھنے والی آوازوں کی گونج عالمی باڈی کے ایوانوں تک جا پہنچی، کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں قواعد پر نظرثانی کی جائے گی،فیصلہ کن اختیار رکھنے والے امپائرز کا کردار کم کیا جا سکتا ہے، ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز کا تجربہ کامیاب ہونے کے بعد بیڈ لائٹ میں پنک بال سے کھیل بحال رکھنے کی حمایت کیے جانے کا امکان روشن ہوگیا، موسم کی پیشگوئی پر میچ کے آغاز میں ہی گلابی گیند استعمال کی جائے یا کنڈیشنز کی خرابی پر بعد میں تبدیل، یہ اہم فیصلہ بھی کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے مابین ساؤتھمپٹن ٹیسٹ میں خراب روشنی کی وجہ سے کھیل کا بڑا حصہ معطل رہنے پر سابق کرکٹرز کی جانب سے کوئی حل تلاش کرنے کا مطالبہ سامنے آیا تھا،انگلش پیسر جیمز اینڈرسن نے بھی کہاکہ امپائرز کو تھوڑی ڈھیل دکھاتے ہوئے فلڈ لائٹس میں میچ جاری رکھنے دینا چاہیے تھا، سابق کپتان مائیکل وان نے اس بدمزگی کو کرکٹ کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا تھا،ایک برطانوی اخبارکے مطابق آئی سی سی نے اس معاملے کا نوٹس لے لیا ہے،انیل کمبلے کی سربراہی میں ہونے والے کرکٹ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں خراب روشنی کے حوالے سے قواعد پر نظر ثانی کی جائے گی۔

ابھی تک حتمی فیصلے کا اختیار امپائرز کو حاصل ہے جو لائٹ میٹر اور انحصار کرنے کے بعد فیصلہ کرتے ہیں کہ کھیل جاری رکھنا پلیئرز کے لیے خطرناک تو نہیں ہوگا، میچ کے دوران جزوی یا مستقل طور پر پنک بال کے استعمال پر غور کیا جائے گا، ابھی تک کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ کا کوئی شیڈول طے نہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ اجلاس میں خراب روشنی کا معاملہ لازمی طور پر زیر بحث آئے گا۔ یاد رہے کہ7 سال قبل بھی خراب روشنی کی وجہ سے کھیل روکنے پر فلڈ لائٹس کے استعمال کی تجویز دی گئی تو ممبران کی اکثریت نے مخالفت کردی تھی، کھلاڑیوں نے مصنوعی روشنیوں میں پنک بال کو موزوں قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بہتر نظر آتی ہے لیکن معیار پر سوالیہ نشان موجود تھا۔

اس وقت سے اب تک حالات کافی مختلف ہوئے ہیں، آسٹریلیا، انگلینڈ اور یو اے ای میں ڈے اینڈ نائٹ میچز کے کامیاب تجربات ہو چکے، بیشتر ملکوں نے اس تبدیلی کو مستقبل کی حقیقت سمجھ کر قبول کرلیا،کرکٹرز کی طرف سے مہر تصدیق ثبت ہو چکی کہ کنٹراسٹ کی وجہ سے فلڈ لائٹس میں پنک بال بہت بہتر نظر آتی ہے،اس گیند کی پالش، چمک اور معیار پر شکوک تھے جو کمپنیز کے مسلسل تجربات سے کافی حد تک دور ہو گئے، ٹیسٹ میچز میں اب بہترین کوالٹی کی گیند کا استعمال ہو رہا ہے، اس لیے خراب روشنی کی صورت میں پنک بال کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا تو ممبر ملکوں کی جانب سے اختلاف کا امکان بہت کم ہے۔

بہرحال نئے قوائد بناتے ہوئے دیکھنا ہوگا کہ میچ کے دوران روشنی خراب ہونے پر پنک بال کے استعمال کی اجازت دے دی جائے یا موسم کی پیشگوئی کو دیکھتے ہوئے میچ کے آغاز ہی سرخ کی بجائے گلابی گیند سے کیا جائے، یاد رہے کہ مائیکل وان اور شین وارن ٹیسٹ میچز مستقل طور پر پنک بال سے ٹیسٹ کے حامی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں