پی آئی اے کے سربراہ نے تنخواہ میں اضافہ لینے سے انکار کردیا

پی آئی اے کے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کے بعد اپنے لیے اضافہ قبول نہیں، ارشد ملک کا مؤقف

ایئر مارشل ارشد محمود ملک کو سربراہ پی آئی اے کے طور پر اپنی تنخواہ میں اضافہ لینے سے انکار کردیا۔( فوٹو:فائل)

پاکستان ایئر لائنز(پی آئی اے) کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر (سی ای او) ارشد ملک نے قومی ائرلائنز کی جانب سے تنخواہ میں اضافے کی پیش کش قبول کرنے سے انکار کردیا۔

پی ائی اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے انھیں 19 لاکھ تنخواہ کی پیش کش کی گئی تھی۔ بورڈ کے پر کشس پیکیج کے بجائے ارشد ملک نے ائر فورس اور پرانے ڈیپیوٹیشن تعیناتی کی تنخواہ پر کام کرنے کو ترجیح دی۔

کورونا وائرس کی وجہ سے چیئرمین کی تنخواہ پہلے ہی 25 فیصد کم کر دی گئی تھی، بورڈ کا موقف تھا کنٹریکٹ پر کام کرنے والے چیف لیول کے افسران اور پائلٹ 20 لاکھ ماہانہ سے زائد تنخواہ لیتے رہے ہیں۔ بورڈ نے سفارش کی تھی اصولی طور پر کسی کمپنیی کے چیف کی تنخواہ جونیئر افسران سے زیادہ ہونی چاہئے اوراس اصول کے تحت پی آئی اے بورڈ نے ارشد ملک کو 19 لاکھ کا ایک جامع پیکج دینے کی سفارش کی۔


ارشد ملک نے تنخواہ میں اضافے کی پیش کش ٹھکرا دی اور مؤقف اختیار کیا کہ دیگر پی آئی ملازمیں کی تنخواہیں کورونا کے باعث کم کر دی ہیں تو میں تنخواہ میں اضافہ کیسے قبول کر سکتا ہوں۔

واضح رہے کہ ارشد ملک گزشتہ ماہ ائر فورس سے پری ریٹائرمنٹ چھٹی پر چلے گئے تھے۔ وفاقی کابینہ نے انھی کنٹریکٹ پر پی آئی کا سی ای او مقرر کیا تھا۔ اس سے قبل وہ ائیر لائنز میں ڈیپوٹیشن پر کام کر رہے تھے۔

پی آئی ترجمان نے اس معاملے پر تبصرے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ارشد ملک کا ذاتی مسلہ ہے، اس پر ادارہ تبصرہ نہیں کرسکتا
Load Next Story