دہشت گردی کا خدشہ پولیس فیملی لائنز غیر متعلقہ رہائش پذیر افراد سے خالی کرانے کا فیصلہ
کوارٹرغیرمتعلقہ شخص کو کرایے پر نہ دینے کے حوالے سے اہلکاروں کونوٹس ارسال،2 روزمیں تحریری یقین دہانی جمع کرانےکی ہدایت
پولیس فیملی لائنز اور ہیڈکوارٹرز میں غیرمتعلقہ افراد کی رہائش کی اطلاعات پر انھیں غیر متعلقہ افراد سے خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر غیرمتعلقہ افراد کو سرکاری کوارٹرز کرایے پر دینے کا فوری طور پر سراغ لگانے کیلیے کراچی پولیس کے سربراہ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ پولیس افسران و اہلکاراس بات کی تحریری یقین دہانی کرائیں کہ انھوں نے اپنا کوارٹر کسی غیرمتعلقہ شخص کو کرایے پر نہیں دیا ہے ، اس حوالے سے متعلقہ تھانوں کی جانب سے پولیس فیملی لائنز میں رہائش پذیر پولیس افسران و اہلکاروںکو خطوط ارسال کیے جارہے ہیں ،ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر اور پولیس کی نظروں سے بچنے کیلیے دہشت گردوں کی جانب سے پولیس کوارٹرز اور فیملی لائنزمیں اپنے ٹھکانے بنانے کی اطلاعات پر پولیس کے اعلیٰ افسران میں کھلبلی مچ گئی۔
فوری طور پر کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سرکاری کوارٹرز میں رہائش پذیر پولیس افسران واہلکاروں سے اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے کہ انھوں نے نہ تو کوارٹر کسی غیرمتعلقہ شخص کو کرایے پر دیا ہے اورنہ ہی ان کے ہمراہ ایسا کوئی شخص رہا ئش پذیر ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے ایس ایچ او جیکسن صابر خان کی جانب سے فیملی پولیس لائن کے مکین کو ایک نوٹس ارسال کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کے دفتر سے تھانے کو لیٹر نمبر No.GB-EMC/13/104911-49 موصول ہوا ہے جس کے مطابق فیملی پولیس لائنز کے جن رہائشیوں نے کوئی سرکاری کوارٹر کسی غیر متعلقہ شخص جس کا پولیس سے کوئی تعلق نہیں کرایے پر دیا ہو یا ان کے پاس رہائش پذیر ہو تو اسے فوری طور پر نکال دیا جائے ۔
متعلقہ تھانے کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹس میں سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کا آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ تحریری طور پر یقین دہانی 2 روز میں ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جنرل برانچ میں بذات خود جمع کرائیں،لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والے خود ذمے دار ہوں گے،ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے انٹیلی جنس شعبے کی جانب سے بھی اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے گارڈن ہیڈ کوارٹرز سمیت دیگر پولیس لائنز اورفیملی کوارٹرز میں غیر متعلقہ افراد نہ صرف رہائش پذیر ہیں۔
بلکہ ان سے ملنے کے لیے بھی ایسے افراد کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے جو کسی بھی غیرمعمولی صورتحال کا سبب بن سکتا ہے لہٰذا اس پر سنجیدگی سے نہ صرف ایکشن لیا جائے بلکہ پولیس کوارٹرز میں رہائش پذیر پولیس افسران و اہلکاروں کا ڈیٹا بھی مرتب کیا جائے تاکہ غیر متعلقہ افراد کی تعداد کا بھی اندازہ لگایا جائے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے وہیں پر وہ ایسے مقام کی تلاش میں ہوتے ہیں جہاں وہ آسانی سے نہ صرف رہ سکیں بلکہ ان کی سرگرمیوں پر بھی کسی کو شک بھی نہ ہو ۔
دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر غیرمتعلقہ افراد کو سرکاری کوارٹرز کرایے پر دینے کا فوری طور پر سراغ لگانے کیلیے کراچی پولیس کے سربراہ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ پولیس افسران و اہلکاراس بات کی تحریری یقین دہانی کرائیں کہ انھوں نے اپنا کوارٹر کسی غیرمتعلقہ شخص کو کرایے پر نہیں دیا ہے ، اس حوالے سے متعلقہ تھانوں کی جانب سے پولیس فیملی لائنز میں رہائش پذیر پولیس افسران و اہلکاروںکو خطوط ارسال کیے جارہے ہیں ،ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر اور پولیس کی نظروں سے بچنے کیلیے دہشت گردوں کی جانب سے پولیس کوارٹرز اور فیملی لائنزمیں اپنے ٹھکانے بنانے کی اطلاعات پر پولیس کے اعلیٰ افسران میں کھلبلی مچ گئی۔
فوری طور پر کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سرکاری کوارٹرز میں رہائش پذیر پولیس افسران واہلکاروں سے اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے کہ انھوں نے نہ تو کوارٹر کسی غیرمتعلقہ شخص کو کرایے پر دیا ہے اورنہ ہی ان کے ہمراہ ایسا کوئی شخص رہا ئش پذیر ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے ایس ایچ او جیکسن صابر خان کی جانب سے فیملی پولیس لائن کے مکین کو ایک نوٹس ارسال کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کے دفتر سے تھانے کو لیٹر نمبر No.GB-EMC/13/104911-49 موصول ہوا ہے جس کے مطابق فیملی پولیس لائنز کے جن رہائشیوں نے کوئی سرکاری کوارٹر کسی غیر متعلقہ شخص جس کا پولیس سے کوئی تعلق نہیں کرایے پر دیا ہو یا ان کے پاس رہائش پذیر ہو تو اسے فوری طور پر نکال دیا جائے ۔
متعلقہ تھانے کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹس میں سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کا آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ تحریری طور پر یقین دہانی 2 روز میں ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جنرل برانچ میں بذات خود جمع کرائیں،لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والے خود ذمے دار ہوں گے،ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے انٹیلی جنس شعبے کی جانب سے بھی اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے گارڈن ہیڈ کوارٹرز سمیت دیگر پولیس لائنز اورفیملی کوارٹرز میں غیر متعلقہ افراد نہ صرف رہائش پذیر ہیں۔
بلکہ ان سے ملنے کے لیے بھی ایسے افراد کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے جو کسی بھی غیرمعمولی صورتحال کا سبب بن سکتا ہے لہٰذا اس پر سنجیدگی سے نہ صرف ایکشن لیا جائے بلکہ پولیس کوارٹرز میں رہائش پذیر پولیس افسران و اہلکاروں کا ڈیٹا بھی مرتب کیا جائے تاکہ غیر متعلقہ افراد کی تعداد کا بھی اندازہ لگایا جائے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے وہیں پر وہ ایسے مقام کی تلاش میں ہوتے ہیں جہاں وہ آسانی سے نہ صرف رہ سکیں بلکہ ان کی سرگرمیوں پر بھی کسی کو شک بھی نہ ہو ۔