کینجھرجھیل حادثہ جاں بحق ہونے والی ایک ہی خاندان کی 10 خواتین سپرد خاک

نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیات اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی


Staff Reporter August 18, 2020
جاں بحق ہونے والی تمام خواتین کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔(فوٹو، آنلائن)

کینجھر جھیل میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 10 افراد کی نماز جنازہ محمود آباد فوجی گراونڈ میں بعد نماز عصر ادا کردی گئی اور گراونڈ سے متصل فوجی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

جنازے اٹھنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔ ہر آنکھ اشکبار تھی جنازہ میں سیاسی شخصیت خرم شیر زمان ، نعیم الرحمان ، ارشدہ وہرہ ، امان اللہ مروت کے علاوہ متوفیاں کے ورثا اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حادثے میں جاں بحق افراد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پیر کو پکنگ منانے ٹھٹھہ کینجھر جھیل گئے تھے جہاں کشتی چھوٹی ہونے کی وجہ سے توازن برقرار نہ رکھ سکی اور جھیل میں الٹ گئی معجزانہ طور پر کشتی میں سوار ملاح اور تین خواتین بچ گئی کشتی میں ملاح سمیت 14 افراد سوار تھے۔ بحق تمام افراد محمود آباد کے رہائشی تھے۔

بعدازاں وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کے لئے ان کے گھر گئے۔ صوبائی وزیر نے جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ان کی مغفرت کے لئے دعا کی.سعید غنی کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ ناقابل فراموش ہے اور اس سانحہ نے پورے شہر کو غمزدہ کردیا ہے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے اوراس سانحہ کے ذمہ دار کشتی والے کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے.

انہوں ںے کہا کہ اس وقت وہاں رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مچھلی کے شکار کرنے والی کشتیوں کو استعمال کیا جارہا تھا۔ہم نے کھینجر جھیل پر تمام کشتیوں پر پابندی عائد کردی ہے. وزیر اعلیٰ سندھ نے سانحہ کی شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔