گندم آٹا اسمگلنگ روکنے کیلیے ٹریکنگ ڈیوائس تھیلے بنانے کا کام شروع

ڈیوائس سے علم ہوگا کہ گندم کہاں جارہی یا کہاں موجود، حتمی منظوری وزیراعظم سے لی جائے گی، فواد چوہدری

نامناسب پیکنگ سے 5 فیصد آٹا ضائع ہوتا ہے، وینڈرز کو نئے پلاسٹک دانہ سے تھیلا تیار کرنے کی قیمت دیتے ہیں، عاصم رضا۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے گندم ، آٹے کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی روکنے کیلیے ٹریکنگ ڈیوائس سے لیس فوڈ گریڈ میٹریل سے تیار تھیلے اور بوری تیار کرنے کیلیے کام شروع کردیا۔

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں گندم اور آٹے کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے ہماری وزارت نے ایسی بوری اور تھیلے کی تیاری پر کام شروع کردیا جو کہ نہ صرف فوڈ گریڈ میٹریل سے تیار کی جائیگی بلکہ اس میں ایک مخصوص ٹریکنگ ڈیوائس بھی نصب ہوگی۔


تجربات مکمل ہونے کے بعد اس پیکنگ میٹریل اور تیار کردہ تھیلوں کے بارے میں وزیراعظم سے حتمی منظوری حاصل کی جائے گی جس کے بعد ملک بھر میں گندم اور آٹے کی پیکنگ کیلیے یہی تھیلے استعمال کرنا لازم قرار دیا جائیگا۔

علاوہ ازیں وفاقی وزارت سائنس کی جانب سے باضابطہ طور پر لازم قرار دیئے جانے اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری گائیڈ لائنز کے باوجود ملک بھر میں غذائی اشیاء کی فوڈ گریڈ پیکنگ میٹریل میں فروخت شروع نہیں ہو سکی۔

پاکستان پولی پراپلین و ون سیک مینو فیکچرز ایسوسی ایشن (PPWS ) نے وزیر اعظم ، وزرائے اعلی اور اعلی عدلیہ کو لکھے خطوط میں انکشاف کیا کہ ملک بھر میں فلورملز نان فوڈ گریڈ بیگ میں آٹا پیک کر رہی ہیں بالخصوص ری سائیکل میٹریل سے تیار شدہ جو کہ نہ صرف انسانی صحت کیلئے خطرناک ہے، PPWS کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ 25 اگست کو اس معاملے پر سماعت کریں گے۔
Load Next Story