سندھ میں لوکل گورنمنٹ’’تیسراترمیمی‘‘آرڈیننس2013جاری

سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013 میں کمی اورخامیوں کو دورکیاگیاہے۔


Staff Reporter December 14, 2013
سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013 میں کمی اورخامیوں کو دورکیاگیاہے۔ فوٹو: فائل

قائم مقام گورنرسندھ آغا سراج درانی نے سندھ لوکل گورنمنٹ(تیسراترمیمی) آرڈیننس 2013 جاری کیاہے،جس کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی گائیڈلائن کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013 میں کمی اورخامیوں کو دورکیاگیاہے۔

آرڈیننس کے ذریعے سیاسی جماعت کی تعریف کی گئی ہے۔حلقہ بندی کرنے والے آفیسرکویہ اختیاردیاگیاہے کہ ان کی دانست میں اگرکوئی دیہی علاقہ شہری حدودمیں آرہاہے تووہ اس علاقے سے شہری علاقے کادرجہ دے سکتے ہیں۔ آرڈیننس کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعداگر کوئی امیدوارانتقال کرجاتاہے تونیاپینل بنایاجائے گااور منتخب ہونے کے بعداگرکوئی امیدوارانتقال کرجاتاہے تواس کی نشست پر3ماہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کرایا جائے گا۔ آرڈیننس کے مطابق اگرکسی یونین کمیٹی ،یونین کونسل یا وارڈ میں اقلیتوں کے مختص نشست پرکوئی بھی امیدوارکاغذات نامزدگی جمع نہیں کراتاتووہاں 9کے بجائے 8امیدواروں کے پینل کوحتمی پینل تصور کیا جائے گا۔

آرڈیننس کے مطابق اگرکوئی سیاسی جماعت یاآزادامیدوارمکمل پینل بنانے میں ناکام رہتے ہیں تووہ دوسری سیاسی جماعت کے امیدواروں کے ساتھ مل کرپینل بناسکتے ہیں۔آرڈی ننس کے مطابق قواعدکی خلاف ورزی پراگرکوئی امیدواریامنتخب رکن نااہل قراردیاجاتاہے تواس کی نااہلی کی مدت 4سال ہوگی۔ آرڈیننس کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حدودمیں یونین کمیٹی کیلیے آبادی کی حد40ہزار سے50ہزارکے بجائے 10ہزارسے50 ہزارہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں