فوٹیج تنازعرجسٹرارسپریم کورٹ کااستعفیٰ دینے کافیصلہ
فوٹیج واقعے کی تحقیقات شروع،عبدالحمیدکوہٹاکرانسانی حقوق سیل بھیج دیاگیا
ISLAMABAD:
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صرف ایک نجی چینل کو دینے کے تنازع کے بعد سابق چیف اعلیٰ عدلیہ کو متنازعہ بنانے کے معاملہ پر بڑھتے ہوئے دبائوکے پیش نظر رجسٹرارسپریم کورٹ ڈاکٹرفقیر حسین کے قریبی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے سے قبل ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔
ان کی جگہ سیکریٹری لااینڈ جسٹس کمیشن راجا اخلاق حسین کو نیا رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیاجارہا ہے۔ ڈاکٹرفقیر حسین نے جمعہ کو سپریم کورٹ کے اعلیٰ ترین ذمہ داران کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ بھی کردیا ہے۔ادھر عدلیہ کی تاریخ کے اس ناقابل یقین واقعہ کے اب تک کے شواہد سے سامنے آنے والے اہم کردار پروٹوکول آفیسر چوہدری حمید کو بھی ان کی موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹا کر انسانی حقوق سیل میں ٹرانسفرکیاجارہا ہے۔آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صرف ایک نجی چینل کو دینے کے تنازع کے بعد سابق چیف جسٹس کے سیکرٹری چودھری عبدالحمیدکو عہدے سے ہٹا کر ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس سیل مقررکرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے رجسٹرارکی سفارش پر چودھری عبدالحمید کو سیکرٹری کے عہدے سے ہٹایا عبدالحمید چودھری پر ریفرنس کی فوٹیج فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔عبدالحمید چودھری کو سابق چیف جسٹس نے صوابدیدی اختیارات کے تحت گریڈ 19میں ترقی دی تھی۔سابق چیف جسٹس کے ساتھ کئی سال گزارنے والے چودھری عبدالحمید کی چند روز پہلے ہی چیف جسٹس کے سیکریٹری کے طور پر تعیناتی کی گئی تھی۔آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار محمد علی نے متنازع فوٹیج کے حوالے سے تحقیقات کا آغازکر دیا ہے ۔سپریم کورٹ میں داخلی دروازے پر تعینات پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے،رجسٹرار سپریم کورٹ فقیر حسین جوسپریم کورٹ کے انتظامی انچارج ہوتے ہیں سے بھی تحقیقات کرنے کا امکان ہے ۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صرف ایک نجی چینل کو دینے کے تنازع کے بعد سابق چیف اعلیٰ عدلیہ کو متنازعہ بنانے کے معاملہ پر بڑھتے ہوئے دبائوکے پیش نظر رجسٹرارسپریم کورٹ ڈاکٹرفقیر حسین کے قریبی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے سے قبل ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔
ان کی جگہ سیکریٹری لااینڈ جسٹس کمیشن راجا اخلاق حسین کو نیا رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیاجارہا ہے۔ ڈاکٹرفقیر حسین نے جمعہ کو سپریم کورٹ کے اعلیٰ ترین ذمہ داران کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ بھی کردیا ہے۔ادھر عدلیہ کی تاریخ کے اس ناقابل یقین واقعہ کے اب تک کے شواہد سے سامنے آنے والے اہم کردار پروٹوکول آفیسر چوہدری حمید کو بھی ان کی موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹا کر انسانی حقوق سیل میں ٹرانسفرکیاجارہا ہے۔آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صرف ایک نجی چینل کو دینے کے تنازع کے بعد سابق چیف جسٹس کے سیکرٹری چودھری عبدالحمیدکو عہدے سے ہٹا کر ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس سیل مقررکرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے رجسٹرارکی سفارش پر چودھری عبدالحمید کو سیکرٹری کے عہدے سے ہٹایا عبدالحمید چودھری پر ریفرنس کی فوٹیج فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔عبدالحمید چودھری کو سابق چیف جسٹس نے صوابدیدی اختیارات کے تحت گریڈ 19میں ترقی دی تھی۔سابق چیف جسٹس کے ساتھ کئی سال گزارنے والے چودھری عبدالحمید کی چند روز پہلے ہی چیف جسٹس کے سیکریٹری کے طور پر تعیناتی کی گئی تھی۔آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار محمد علی نے متنازع فوٹیج کے حوالے سے تحقیقات کا آغازکر دیا ہے ۔سپریم کورٹ میں داخلی دروازے پر تعینات پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے،رجسٹرار سپریم کورٹ فقیر حسین جوسپریم کورٹ کے انتظامی انچارج ہوتے ہیں سے بھی تحقیقات کرنے کا امکان ہے ۔