سندھ کابینہ نے کراچی میں ایک اور ضلع کے قیام کی منظوری دے دی

ضلع کیماڑی میں سائیٹ، بلدیہ ٹاؤن، فش ہاربر اور دیگر علاقے شامل ہوں گے


ویب ڈیسک August 20, 2020
کیماڑی ضلع میں سائٹ، بلدیہ، ہاربر اور ماڑی پور کے علاقے شامل ہوں گے، ترجمان: فوٹو: فائل

سندھ کابینہ نے کراچی میں کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکریٹری اور متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ 28 اگست کولوکل گورنمنٹ کی مدت ختم ہورہی ہے، سندھ میں مقامی حکومتیں اپنی مدت پوری کرنے جا رہی ہیں، باقی کسی اور صوبے میں مقامی حکومتوں نے اپنی مدت پوری نہیں کی، ہم جمہوریت پسند ہیں اوراس کومضبوط کرنے کے لیے کام کرتے رہیں گے، مقامی حکومتوں کا چلنا سندھ حکومت کی جمہوریت پسندی ہے، میئرکراچی کوجیل سے کام کرنے کی اجازت دی اوران کے ساتھ تعاون کیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعلی سندھ نے کابینہ ارکان کو اسلام آباد میں ہونے والے مشاورتی اجلاس پر بھی اعتماد میں لیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق سندھ کابینہ نے کراچی میں کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دیتے ہوئے تمام اضلاع کا تخمینہ کرکے نئے اضلاع کی حد بندی کی تجویز پیش کرنے کی ہدایت دے دی۔

کراچی کا ضلع غربی آبادی کے لحاظ سے پورے سندھ میں سب سے بڑا ضلع ہے۔ اس کی کل آبادی 39 لاکھ 14 ہزار 757 ہے۔ ضلع غربی میں 7 سب ڈویژنزہیں۔ کیماڑی ضلع میں سائیٹ، بلدیہ، فش ہاربر اور ماڑی پور کے علاقے شامل ہوں گے۔ ترجمان وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ وزراء نے خیرپورکو بھی 2 ڈسٹرکٹس میں تقسیم کرنے کی تجویزدی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ضلع جنوبی کوڈسٹرکٹ کراچی کا نام دیا جائے، اس طرح کراچی کے اضلاع کو وہاں کے مشہور ایریاز کے نام دیئے جائیں اور یہ میری رائے ہے، اس پر ہمیں تجاویز دی جائیں۔

دوسری جانب ایک تقریب میں میئرکراچی وسیم اخترنے ضلع بنانے سے متعلق کہا کہ کراچی کا مینڈیٹ ایم کیوایم کے پاس ہے، کراچی کوایک ڈسٹرکٹ ہونا چاہیے، یہ فیصلہ انتہائی نامناسب ہے، ہم اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں، صوبے بنائے جاسکتے ہیں جسکی آئین میں گنجائش موجود ہے، یہ سیاسی مفاد کے لئے کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں 6 اضلاع شرقی، غربی، وسطی، جنوبی، ملیراورکورنگی ہیں، کیماڑی ضلع کے قیام کے بعد شہر کے کل اضلاع کی تعداد 7 ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں