توہین مذہب ملزم قتل کیس حملہ آور کو پستول دینے والے وکیل کا جوڈیشل ریمانڈ
وکیل طفیل کو پستول دینے کے الزام میں تین دن قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
پشاور کی عدالت میں توہین مذہب کے ملزم کو قتل کرنے والے نوجوان کو پستول دینے والے وکیل کو جیل بھیج دیا گیا۔
پولیس نے پشاور کی مقامی عدالت میں ملزم فیصل عرف خالد کو پستول دینے والے وکیل کو پیش کیا۔ جونئیر وکیل طفیل ضیاء کو مجسٹریٹ جج ریاض کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزم طفیل ضیاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ وکیل طفیل کو پستول دینے کے الزام میں تین دن قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور کی عدالت میں قتل توہین رسالت کے ملزم کی لاش امریکا روانہ
طاہر نسیم کو قتل کرنے والا ملزم فیصل عرف خالد بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل ہے۔ ملزم فیصل عرف خالد نے 29 جولائی کو کمرہ عدالت میں جج کے سامنے 57 سالہ طاہر نسیم کو قتل کیا تھا جس پر توہین مذہب کا الزام تھا۔
طاہر نسیم امریکی شہری تھا اور امریکی حکومت نے اپنے شہری کے قتل پر پاکستان پر زور دیا ہے کہ ملزم کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پولیس نے پشاور کی مقامی عدالت میں ملزم فیصل عرف خالد کو پستول دینے والے وکیل کو پیش کیا۔ جونئیر وکیل طفیل ضیاء کو مجسٹریٹ جج ریاض کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزم طفیل ضیاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ وکیل طفیل کو پستول دینے کے الزام میں تین دن قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور کی عدالت میں قتل توہین رسالت کے ملزم کی لاش امریکا روانہ
طاہر نسیم کو قتل کرنے والا ملزم فیصل عرف خالد بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل ہے۔ ملزم فیصل عرف خالد نے 29 جولائی کو کمرہ عدالت میں جج کے سامنے 57 سالہ طاہر نسیم کو قتل کیا تھا جس پر توہین مذہب کا الزام تھا۔
طاہر نسیم امریکی شہری تھا اور امریکی حکومت نے اپنے شہری کے قتل پر پاکستان پر زور دیا ہے کہ ملزم کے خلاف کارروائی کی جائے۔