پی سی بی پر تنقید کرنے والوں کو نوکریاں دی جارہی ہیں مدثر نذر
کرکٹ بورڈ نے جن کو فارغ کیا ہے اب وہ بولنا شروع ہوجائیں گے، سابق ڈائریکٹر پی سی بی اکیڈمیز
مدثر نذر کا کہنا ہے کہ جو ٹی وی پر بول رہے تھے ان کو نوکریاں دے دی گئی ہیں اور اب جن کو فارغ کیا ہے وہ بولنا شروع ہوجائیں گے۔
پی سی بی اکیڈمیز اور گیم ڈویلپمنٹ کے سا بق ڈائریکٹر مدثر نذر نے بورڈحکام کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بورڈ کی پالیسیاں سمجھ سے باہر ہیں، بہتری کے بجائے معاملات خراب کیے جارہے ہیں، ہم نے جب ان کوچز کو لینے کی بات کی تھی تو اس وقت چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے سخت مخالفت کی تھی، اب ان میں سے ہی لوگوں کو رکھ لیا ہے،
مدثر نذر نے کہا کہ سینٹرل پنجاب چیمپئن ٹیم کے ہیڈکوچ اعجاز جونیئر کو فارغ کرنے کے فیصلے کو بہت غلط قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ اعجاز جونیئر کو نہ لینے کا بہت دکھ ہے، ایک تجربہ کار اور لیول تھری چیمپئن ٹیم کےکوچ کو کیسے سسٹم سے باہر کیا جاسکتا ہے، اس سے صاف ظاہرہورہاہے کہ تمام فیصلے نیک نیتی سے نہیں کیے گئے، ذاتی پسند و ناپسند بھی اس میں شامل ہے، جو ٹی وی پر بول رہے تھے ان کو نوکریاں دے دی گئی ہیں، اب جن کو فارغ کیا ہے وہ بولنا شروع ہوجائیں گے۔
مانچسٹر میں مقیم سابق کرکٹر نے نِئے آنے والوں کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے وہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے کچھ کردار ادا کرسکیں، مدثر نذر نے کہا کہ کوچ ایجوکیشن نظام کو تباہ کرکے رکھ دیا گیا ہے، مصباح، یونس، یوسف اور دوسرے تمام کرکٹرز کوچنگ کورس کی افادیت کو تسلیم کرکے کوچنگ کورس میں دلچسپی لینا شروع ہوگئے تھے، کوچ ایجوکیشن پروگرام کے لیے بہت محنت کی تھی، دوسرے ممالک سے لوگ اکیڈمی میں کوچنگ کورس کرنے کے لیے آرہےتھے۔
مدثر نذر کا کہنا تھا کہ آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی اس کو بہت سراہا ،اب ہمارے جانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ریورس گیئر لگادیا ہے، جو بہت افسوس ناک اور پاکستان کرکٹ کے لیے تباہ کن ہوگا، پوری دنیا میں کوچ ایجوکیشن کو ترقی دینے پر کام ہورہاہے، لیکن پی سی بی نے کامیابی سے جاری اس پروگرام کو ختم کرکے پاکستان کرکٹ کے ساتھ ظلم کیاہے۔امید تھی کہ وسیم خان اینڈ کمپنی بورڈ کے معاملات بہتر کرے گی لیکن ایسا دیکھنے میں نہیں آرہا۔
پی سی بی اکیڈمیز اور گیم ڈویلپمنٹ کے سا بق ڈائریکٹر مدثر نذر نے بورڈحکام کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بورڈ کی پالیسیاں سمجھ سے باہر ہیں، بہتری کے بجائے معاملات خراب کیے جارہے ہیں، ہم نے جب ان کوچز کو لینے کی بات کی تھی تو اس وقت چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے سخت مخالفت کی تھی، اب ان میں سے ہی لوگوں کو رکھ لیا ہے،
مدثر نذر نے کہا کہ سینٹرل پنجاب چیمپئن ٹیم کے ہیڈکوچ اعجاز جونیئر کو فارغ کرنے کے فیصلے کو بہت غلط قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ اعجاز جونیئر کو نہ لینے کا بہت دکھ ہے، ایک تجربہ کار اور لیول تھری چیمپئن ٹیم کےکوچ کو کیسے سسٹم سے باہر کیا جاسکتا ہے، اس سے صاف ظاہرہورہاہے کہ تمام فیصلے نیک نیتی سے نہیں کیے گئے، ذاتی پسند و ناپسند بھی اس میں شامل ہے، جو ٹی وی پر بول رہے تھے ان کو نوکریاں دے دی گئی ہیں، اب جن کو فارغ کیا ہے وہ بولنا شروع ہوجائیں گے۔
مانچسٹر میں مقیم سابق کرکٹر نے نِئے آنے والوں کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے وہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے کچھ کردار ادا کرسکیں، مدثر نذر نے کہا کہ کوچ ایجوکیشن نظام کو تباہ کرکے رکھ دیا گیا ہے، مصباح، یونس، یوسف اور دوسرے تمام کرکٹرز کوچنگ کورس کی افادیت کو تسلیم کرکے کوچنگ کورس میں دلچسپی لینا شروع ہوگئے تھے، کوچ ایجوکیشن پروگرام کے لیے بہت محنت کی تھی، دوسرے ممالک سے لوگ اکیڈمی میں کوچنگ کورس کرنے کے لیے آرہےتھے۔
مدثر نذر کا کہنا تھا کہ آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی اس کو بہت سراہا ،اب ہمارے جانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ریورس گیئر لگادیا ہے، جو بہت افسوس ناک اور پاکستان کرکٹ کے لیے تباہ کن ہوگا، پوری دنیا میں کوچ ایجوکیشن کو ترقی دینے پر کام ہورہاہے، لیکن پی سی بی نے کامیابی سے جاری اس پروگرام کو ختم کرکے پاکستان کرکٹ کے ساتھ ظلم کیاہے۔امید تھی کہ وسیم خان اینڈ کمپنی بورڈ کے معاملات بہتر کرے گی لیکن ایسا دیکھنے میں نہیں آرہا۔