حکومت کو نواز شریف کی واپسی سے زیادہ تکلیف ہوگی احسن اقبال
جب معالجین نے سرٹیفکیٹ دیا تو نواز شریف ایک دن ضائع کئے بغیر واپس آ جائیں گے، رہنما مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ جب معالجین نے سرٹیفکیٹ دیا تو نواز شریف ایک دن ضائع کئے بغیر واپس آ جائیں گے، حکومت کو نواز شریف کی واپسی کی تکلیف زیادہ ہوگی۔
معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) سیکریٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کے سپر چیئرمین نیب نے پریس کانفرنس کی، حکومت نے 200 صفحات ضائع کرکے رپورٹ شائع کی اور رپورٹ کے پوسٹمارٹم سے بوکھلا گئی ہے، یہ لوگوں کی بیماری پر بھی سیاست کرتے ہیں، انہوں نے ڈھٹائی کے ساتھ کلثوم نواز کی صحت پر تنقید کی اور پھر شرمندہ پھرتے رہے، ان کی باتوں پر شیطان بھی شرمندہ ہوتا ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ کابینہ میں کس نے کہا کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے، پی ٹی آئی کی وزیر صحت نے نواز شریف کے علاج کی نگرانی کی، نواز شریف حکومت کو دھوکا دے کرگئے ہیں تو کیا عمران خان اپوزیشن میں تھے، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ دھوکا ہوا تو وزیراعظم، صوبائی وزیر صحت اور مشیر صحت استعفیٰ دیں، لندن کے معالجین کسی محکمے کے کہنے پر سرٹیفکیٹس نہیں دیتے، جب معالجین نے سرٹیفکیٹ دیا تو نواز شریف ایک دن ضائع کئے بغیر واپس آ جائیں گے، حکومت کو نواز شریف کی واپسی کی تکلیف زیادہ ہوگی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ این آر او کی تسبیح کی حقیقت قوم کے سامنے رکھیں کہ کس نے مانگا ہے، ہمیں حکومتی تکلیف کا پتہ ہے، یہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے نان ایشوز کو ایشو بنا کر سیاست کرنا چاہتے ہیں، ان کو نواز شریف کا فوبیا ہو جاتا ہے، ان کو پتا نہیں کہ معیشت کو کیسے چلانا ہے، دو سال بعد کا ایشو یہ ہے کہ ملک کی معیشت 7 فیصد گر گئی ہے، بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے کے بعد سرکولر ڈیڈ کیوں بڑھ گیا ہے، جنہوں نے بلے کو ووٹ دیئے وہ بھی آپ کا جلوس نکالنے کو تیار ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ حکومتی انتقامی کارروائیوں کے اشتہار پوری دنیا میں لگ رہے ہیں، نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے، جھوٹے کیس بنانے کا اختیار تو صرف نیب کے پاس ہے جو حکومت کے اشاروں پر چلتی ہے، جہانگیر ترین کو رات کے اندھیرے میں کیسے باہر بھیجا ہے، ادویات اسکینڈل میں نیب کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ تحقیقات کرے، پی ٹی آئی کے ایم این ایز کہہ رہے ہیں کہ جتنی کرپشن آب ہو رہی ہے پہلے کبھی نہیں ہوئی، یہ ایمانداری کا نام لیکر کرپٹ ترین حکومت ہے، عمران خان کے دائیں بائیں بیٹھے مافیا ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پی ٹی آئی والی اپوزیشن نہیں کی، ہم اپنی سیاست کے لئے ملکی مفاد سے نہیں کھیلتے، ہم نے آپ کی فیٹف میں آپ کی چوری پکڑی ہے، آپ فیٹف کی آڑ میں منی لانڈرنگ کا ایسا قانون بنا رہے تھے کہ کسی کو چھ ماہ کے لیے پکڑ سکتے ہیں،، یہ کالا قانون فیٹف کی ضرورت نہیں ہے،
معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) سیکریٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کے سپر چیئرمین نیب نے پریس کانفرنس کی، حکومت نے 200 صفحات ضائع کرکے رپورٹ شائع کی اور رپورٹ کے پوسٹمارٹم سے بوکھلا گئی ہے، یہ لوگوں کی بیماری پر بھی سیاست کرتے ہیں، انہوں نے ڈھٹائی کے ساتھ کلثوم نواز کی صحت پر تنقید کی اور پھر شرمندہ پھرتے رہے، ان کی باتوں پر شیطان بھی شرمندہ ہوتا ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ کابینہ میں کس نے کہا کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے، پی ٹی آئی کی وزیر صحت نے نواز شریف کے علاج کی نگرانی کی، نواز شریف حکومت کو دھوکا دے کرگئے ہیں تو کیا عمران خان اپوزیشن میں تھے، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ دھوکا ہوا تو وزیراعظم، صوبائی وزیر صحت اور مشیر صحت استعفیٰ دیں، لندن کے معالجین کسی محکمے کے کہنے پر سرٹیفکیٹس نہیں دیتے، جب معالجین نے سرٹیفکیٹ دیا تو نواز شریف ایک دن ضائع کئے بغیر واپس آ جائیں گے، حکومت کو نواز شریف کی واپسی کی تکلیف زیادہ ہوگی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ این آر او کی تسبیح کی حقیقت قوم کے سامنے رکھیں کہ کس نے مانگا ہے، ہمیں حکومتی تکلیف کا پتہ ہے، یہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے نان ایشوز کو ایشو بنا کر سیاست کرنا چاہتے ہیں، ان کو نواز شریف کا فوبیا ہو جاتا ہے، ان کو پتا نہیں کہ معیشت کو کیسے چلانا ہے، دو سال بعد کا ایشو یہ ہے کہ ملک کی معیشت 7 فیصد گر گئی ہے، بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے کے بعد سرکولر ڈیڈ کیوں بڑھ گیا ہے، جنہوں نے بلے کو ووٹ دیئے وہ بھی آپ کا جلوس نکالنے کو تیار ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ حکومتی انتقامی کارروائیوں کے اشتہار پوری دنیا میں لگ رہے ہیں، نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے، جھوٹے کیس بنانے کا اختیار تو صرف نیب کے پاس ہے جو حکومت کے اشاروں پر چلتی ہے، جہانگیر ترین کو رات کے اندھیرے میں کیسے باہر بھیجا ہے، ادویات اسکینڈل میں نیب کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ تحقیقات کرے، پی ٹی آئی کے ایم این ایز کہہ رہے ہیں کہ جتنی کرپشن آب ہو رہی ہے پہلے کبھی نہیں ہوئی، یہ ایمانداری کا نام لیکر کرپٹ ترین حکومت ہے، عمران خان کے دائیں بائیں بیٹھے مافیا ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پی ٹی آئی والی اپوزیشن نہیں کی، ہم اپنی سیاست کے لئے ملکی مفاد سے نہیں کھیلتے، ہم نے آپ کی فیٹف میں آپ کی چوری پکڑی ہے، آپ فیٹف کی آڑ میں منی لانڈرنگ کا ایسا قانون بنا رہے تھے کہ کسی کو چھ ماہ کے لیے پکڑ سکتے ہیں،، یہ کالا قانون فیٹف کی ضرورت نہیں ہے،