ایس بی سی اے کی کارروائی گلشن اقبال ضیا کالونی میں غیر قانونی تعمیر 50 فلیٹ مسمار

کارروائی کے دوران ایس بی سی اے کے افسران کو نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں، ڈی جی ایس بی سی اے


Staff Reporter August 23, 2020
کڈنی ہل پارک پر بھی تجاوزات کو مسمار کیاجارہاہے،آپریشن کی تفصیلات وزیر ناصرشاہ اور سیکریٹری روشن شیخ کو فراہم۔ فوٹو: فائل

QUETTA: عدالتی احکام پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ہیوی میشنری کی مدد سے غیرقانونی طور پر تعمیر ہونے والے 50 سے زائد فلیٹس کو مسمار کرنے کے کام آخری مراحلے میں داخل ہوگیا ہے جب کہ گلشن اقبال ضیا کالونی میں انہدامی کارروائی کی نگرانی ڈائر یکٹر جنرل ایس بی سی اے خود کرتے رہے۔

عدالت عالیہ کے حکم پر ایس بی سی اے نے گلشن اقبال بلاک 1 ضیا کالونی میں غیرقانونی طور پر تعمیر ہونے والی فیلٹس کو مسمار کرنے کام شروع کردیا گذشتہ 4 دن سے دن رات 24گھنٹے انہدامی کارروائی کا سلسلہ جاری ڈی جی ایس بی سی اے آشکار داوڑ خود کام کہ نگرانی کررہے ہیں۔

گلشن اقبال بلاک 1 پلاٹ نمبر 836 پر 2 ٹاور بنایا گیاتھا جبکہ تیسرے کی پلنتھ ڈالی جارہی تھی اس پروجیکٹ میں 50 سے زائد فلیٹس تعمیر کے آخری مرحلے میں تھے جس کو عدالت نے مسمار کرنے کا حکم دیا جس پر 4 دن سے ایس بی سی اے کا عملہ دن رات کام کررہا ہے انہدامی کارروائی میں ہیوی میشنری کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے تقریبا 50 فیصد زائد عمارت کو مسمار کیا جاچکا ہے انہدامی کارروائی کے دوران ایس بی سی اے کے افسران کو مسلسل نامعلوم افراد کی جانب سے سنگین نوعیت کی دھمکیاں دی جارہی ہے۔

ڈی جی ایس بی سی اے آشکار داوڑ کا کہنا ہے عدالتی احکام پر کام کررہے ہیں اور بہت جلد پوری عمارت کو مسمار کرکے زمین بوس کردیں اور رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جائے گی،ایس بی سی اے کا عملہ 24 گھنٹے اور تعطل کے دن بھی انہدامی کاروائی میں مصروف ہے۔

شہر میں تمام غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کی تفصیلات وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور سیکریٹری بلدیات روشن شیخ کو فراہم کردی گئی اس کے ساتھ کڈنی ہل پارک پر بھی سپریم کورٹ کے احکام کی روشنی میں انہدامی کاروائی جارہی ہے جس کا 60فیصد سے کام مکمل کرلیا گیا ،کڈنی ہل پارک پر بھی ہیوی میشنری کی مدد سے کارروا ئی جارہی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |