سندھ حکومت کا ارباب غلام رحیم کے دور میں پیرول پر رہا ملزمان کی گرفتاری کا فیصلہ

آپریشن کے دوران گرفتار ٹارگٹ کلرز اورجرائم پیشہ افراد کی سیاسی وابستیوں کو مرحلہ وار ظاہر کیا جائے گا،اجلاس میں فیصلہ

اجلاس میں سندھ بھر کی مختلف جیلوں میں قید خطرناک مجرموں کو ملک کے مختلف صوبوں میں منتقلی کا بھی فیصلہ کیا گیا، فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم کے دور حکومت میں پے رول پر رہا کئے گئے ملزمان اور ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران حراست میں لئے گئے افراد کی سیاسی وابستگیاں ظاہر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں امن و امان کی صورت حال سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، وزیراطلاعات شرجیل میمن اور رینجرز و پولیس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں امن و امان کی موجودہ صورتحال، ٹارگٹڈ آپریشن کے نتائج اور اس دوران حراست میں لئے گئے ملزمان کی شناخت کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔


وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کے دوران پولیس کو ٹارگٹ کلرز، دہشت گردوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی فہرست کا ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کی، اس موقع پرفیصلہ کیا گیا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے دور حکومت میں پے رول پر رہا کئے گئے 470 افراد کو دوبارہ گرفتار کیا جائےگا اور ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران حراست میں لئے گئے ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کی سیاسی وابستگیوں کو مرحلہ وار ظاہر کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر کی مختلف جیلوں میں قید خطرناک مجرموں کو ملک کے مختلف صوبوں کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا اور اگر کسی بھی جیل میں قید مجرم کے باہر رابطوں کا پتہ چلا تو اس جیل کے سپرینڈینٹ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Load Next Story