حکومت کا 15 سال بعد ملک میں مردم شماری کرانے کا فیصلہ
2014 میں تمام صوبوں میں مردم شماری کے لئے تیاریاں کی جائیں، نواز شریف
وفاقی حکومت نے ملک میں 15 سال بعد نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس کی حتمی منظوری مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں دی جائے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت کو ملک میں مردم شماری کرائے جانے کے حوالے سے لکھے گئے خط کے جواب میں وزیر اعظم نواز شریف نے متعلقہ اداروں کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 میں تمام صوبوں میں مردم شماری کے لئے تیاریاں کی جائیں تاکہ 2018 میں ہونے والے عام انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرائے جاسکیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ملک میں آخری بار مردم شماری 1998 میں ہوئی تھی لہٰذا یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے رکھ کر نئی مردم شماری کرائی جائے تاکہ ملک کی آبادی کا صحیح تعین کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک 5 مردم شماری ہوچکی ہیں، پہلی مردم شماری 1951، دوسری 1961، تیسری 1972، چوتھی 1981 اور پانچویں اور آخری 1998 میں کی گئی تھی، آخری مردم شماری کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 13 کروڑ 23 لاکھ تھی تاہم سرکاری اور غیر سرکاری اندازوں کے مطابق پچھلے 15 سالوں میں پاکستان کی آبادی بڑھ کر 18 کروڑ سے زائد ہوچکی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت کو ملک میں مردم شماری کرائے جانے کے حوالے سے لکھے گئے خط کے جواب میں وزیر اعظم نواز شریف نے متعلقہ اداروں کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 میں تمام صوبوں میں مردم شماری کے لئے تیاریاں کی جائیں تاکہ 2018 میں ہونے والے عام انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرائے جاسکیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ملک میں آخری بار مردم شماری 1998 میں ہوئی تھی لہٰذا یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے رکھ کر نئی مردم شماری کرائی جائے تاکہ ملک کی آبادی کا صحیح تعین کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک 5 مردم شماری ہوچکی ہیں، پہلی مردم شماری 1951، دوسری 1961، تیسری 1972، چوتھی 1981 اور پانچویں اور آخری 1998 میں کی گئی تھی، آخری مردم شماری کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 13 کروڑ 23 لاکھ تھی تاہم سرکاری اور غیر سرکاری اندازوں کے مطابق پچھلے 15 سالوں میں پاکستان کی آبادی بڑھ کر 18 کروڑ سے زائد ہوچکی ہے۔