بارش کے بعد ترقیاتی کاموں کی قلعی کھل گئی سڑکیں تباہ حادثات میں اضافہ

بنارس تاگرم چشمہ سڑک تباہ ہوگئی،سائٹ صنعتی ایریاکی سڑکیں جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کرنے لگیں


Staff Reporter August 24, 2020
بلال چورنگی، کورنگی ایکسپریس وے، گارڈن ہیڈکوارٹرز، سولجر بازار تا گل پلازہ سڑک، بنارس چورنگی، اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد ڈاکخانہ کی سڑکیں گڑھوں میں تبدیل فوٹو : اے پی پی

شہر قائد میں ناقص منصوبہ بندی، نا اہلی اور کرپشن کے باعث مون سون بارشیں شہریوں کے لیے خوف کی علامت بن گئیں۔

مون سون کی بارشوں نے شہرکی سڑکوں کا حلیہ بگاڑ دیا، پہلے سے خستہ حال سڑکیں بارشوں کے بعد مکمل طور پر تباہ ہوگئیں ، تباہ حال سڑکوں پر سفر سے ٹریفک جام اور حادثات معمول بن گئے، سندھ حکومت کے ترقیاتی کاموں اور سڑکوں کی استرکاری کے معیار کا پول بھی کھل گیا، منگھوپیر روڈ بنارس سے گرم چشمہ تک تباہی کی تصویر بن گیا ہے، سائٹ صنعتی ایریا کی سڑکیں جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کررہی ہیں۔

کورنگی صنعتی علاقے میں حال ہی میں تعمیر ہونے والی سڑکیں بارش کے پانی میں بہہ گئیں، بلال چورنگی پہلی بارش کا بھی مقابلہ نہ کر سکی چورنگی پر بڑے بڑے گڑھے پڑ گئے جس سے ٹریفک حادثات معمول بن گئے ہیں چورنگی ٹریلرز اور ٹرکوں سمیت کمرشل گاڑیوں کے لیے خطرہ بن گئی ہے ، کورنگی ایکسپریس وے کے بلوچ کالونی سے قیوم آباد جانے والے ٹریک پر جگہ جگہ بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں جو کسی بھی وقت جانی نقصان کا سبب بن سکتے ہیں، گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز کے علاقے میں سڑکیں تباہ حال ہیں جوبلی تا رام سوامی جانے والی پوری سڑک کھنڈر بن چکی ہے اور جگہ جگہ بارش اور سیوریج کا پانی جمع ہے۔

گارڈن ویسٹ کے علاقے میں بھی جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں اور سیوریج کے ساتھ بارش کا پانی سڑکوں پر جمع رہنے سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں ، سولجر بازار تا گل پلازہ بھی سڑک جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کی شکار ہے اور گڑھوں میں بارش کا پانی جمع ہے، بنارس چورنگی میں سڑک پر پڑنے والے گڑھوں میں بارش کا پانی جمع ہے پانی کی لائن میں رساؤ سے سیوریج کا پانی پینے کے پانی میں شامل ہورہا ہے، تجاوزات کی بھرمار سے بنارس پل کے نیچے کچرا کنڈی بن گئی ہے جہاں جمع ہونے والی گندگی بارش کے پانی میں شامل ہوکر نالے میں جا رہی ہے، اورنگی ٹاؤن دس نمبر تا ساڑھے گیار نمبر اسلام چوک تک جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہیں۔

اورنگی نالے کے ساتھ سڑک کا حصہ بارش کے پانی کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، لیاقت آباد ڈاک خانہ کی سڑک کھنڈر بنی ہوئی ہے ڈاک خانہ چورنگی پرفلائی اوور کے نیچے گہرے گڑھوں میں بارش کا پانی جمع ہے جس کی و جہ سے یہاں سے گزرنے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، شہر کی ہر سڑک حکومت سندھ، محکمہ بلدیات، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز، واٹر بورڈ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اربوں روپے کے منصوبوں کے ذریعے بننے والی سڑکیں چند گھنٹوں کی بارش برداشت نہیں کرسکتی سڑکوں کی تعمیر میں معیار اور مٹیریل کے استعمال کے حوالے سے کوئی تحقیقات نہیں کی جاتی ہیں۔

شاہراہوں اور سڑکوں کی تباہی کے باعث کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے سڑکوں پر پڑنے والے اندھے گڑھوں سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہو گیا ہے، سڑکوں پر پڑنے والے گڑھوں سے موٹرسائیکل سوار اور رکشوں میں سفر کرنے والے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ میگا پولیٹن شہر میں نکاسی آب کا ناقص نظام شاہراہوں اور سڑکوں کو چند ہفتوں میں تباہ کر دیتا ہے کراچی کی سڑکیں جو پہلے ہی شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں مون سون بارشوں سے تباہی کے آخری دہانے تک پہنچ گئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں