حکومتی رعایات سے اس طبقے نے فائدہ اٹھایا جو اس کا مستحق نہیں تھا وزیراعظم
یقینی بنایا جائے کہ سرکاری خزانے سے خرچ کی جانے والی رقم کا بہترین استعمال ہو، وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں سبسڈی کے نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت کو یکسر نظر انداز کیا جاتا رہا، جس کی وجہ سے ان وسائل سے وہ طبقات بھی فائدہ اٹھاتے رہے جو اس کے مستحق نہیں تھے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسڈی کو مستحق افراد تک موثر طریقے سے پہنچانے اور غربت کا شکار اور کم آمدنی والے طبقات کی بنیادی اشیائے ضروریہ کے حوالے سے سبسڈی کے نظام کو بہتر بنانے کے ضمن میں مختلف تجاویز پر غور کیاگیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کمزور اور غربت کا شکار افراد کی ضروریات کو پورا کرنا ہماری ذمہ داری اور اولین ترجیح ہے، حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ سبسڈی کے نظام کو موثر، شفاف اور اہداف کے مطابق بنایا جائے، یقینی بنایا جائے کہ سرکاری خزانے سے خرچ کی جانے والی رقم کا بہترین استعمال ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں سبسڈی کے نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت کو یکسر نظر انداز کیا جاتا رہا، جس کی وجہ سے ان وسائل سے وہ طبقات بھی فائدہ اٹھاتے رہے جو اس کے مستحق نہیں تھے۔ وزیرِ اعظم نے معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ، سیکرٹری خزانہ، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ غریب اور کم آمدنی والے طبقات کی بنیادی اشیائے ضروریہ کے حوالے سے سبسڈی کی فراہمی کی تجاویز کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسڈی کو مستحق افراد تک موثر طریقے سے پہنچانے اور غربت کا شکار اور کم آمدنی والے طبقات کی بنیادی اشیائے ضروریہ کے حوالے سے سبسڈی کے نظام کو بہتر بنانے کے ضمن میں مختلف تجاویز پر غور کیاگیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کمزور اور غربت کا شکار افراد کی ضروریات کو پورا کرنا ہماری ذمہ داری اور اولین ترجیح ہے، حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ سبسڈی کے نظام کو موثر، شفاف اور اہداف کے مطابق بنایا جائے، یقینی بنایا جائے کہ سرکاری خزانے سے خرچ کی جانے والی رقم کا بہترین استعمال ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں سبسڈی کے نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت کو یکسر نظر انداز کیا جاتا رہا، جس کی وجہ سے ان وسائل سے وہ طبقات بھی فائدہ اٹھاتے رہے جو اس کے مستحق نہیں تھے۔ وزیرِ اعظم نے معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ، سیکرٹری خزانہ، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ غریب اور کم آمدنی والے طبقات کی بنیادی اشیائے ضروریہ کے حوالے سے سبسڈی کی فراہمی کی تجاویز کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔