متحدہ کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے اراکین سینیٹ
1992 میں 28 اور کراچی آپریشن 2013 کے دوران 40 کارکنان لاپتہ کردیے گئے
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین سینیٹ نے سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کوعہدے کاحلف اٹھانے پردل کی گہرائیوںسے مبارکباد پیش کی ہے اوران سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کی بازیابی اورانھیںانصاف کی فراہمی کے اقدامات کریںاور کارکنان کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کرنے کے واقعات کاسنجیدگی سے نوٹس لیاجائے۔
اپنے مشترکہ بیان میں حق پرست اراکین سینیٹ نے کہاکہ19جون1992 میںایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن کے دوران قانون نافذکرنے والے اداروںکے اہلکاروںنے ایم کیو ایم کے28کارکنوں کو ان کے گھروں سے اہل خانہ کی موجودگی میں گرفتارکیاتھا جس کے بعدسے یہ کارکنان تاحال لاپتہ ہیں اورکئی سال گزرنے کے باوجودبھی ان کاکوئی پتہ نہیں چلاکہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔اراکین سینیٹ نے کہاکہ اسی طرح کراچی میں حالیہ ٹارگٹڈ آپریشن 2013 کے دوران بھی قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکار ایم کیوایم کے40کارکنان کوان کے گھروں سے اہل خانہ واہل محلہ کی موجودگی میں گرفتارکرچکے ہیں جوتاحال لاپتہ ہیں اوران کی گرفتاری ظاہر نہیں کی جارہی جس کے باعث ان کارکنان کے اہل خانہ شدیدذہنی کرب اوراذیت کاشکارہیں۔
اراکین سینیٹ نے کہاکہ سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی جانب سے لاپتہ افرادکے مقدمے کی سماعت اور دوٹوک فیصلوں سے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ میں امیدکی کرن پیداہوئی تھی کہ اب ان کے پیارے بھی بازیاب کیے جاسکیں گے اوران کی گرفتاریاں ظاہرکی جائیں گی۔ اراکین سینیٹ نے کہاکہ سابق چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعدایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کی تمام ترامیدیں نئے چیف جسٹس سے وابستہ ہیں اوروہ انصاف کی فراہمی کیلیے تصدق حسین جیلانی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
اپنے مشترکہ بیان میں حق پرست اراکین سینیٹ نے کہاکہ19جون1992 میںایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن کے دوران قانون نافذکرنے والے اداروںکے اہلکاروںنے ایم کیو ایم کے28کارکنوں کو ان کے گھروں سے اہل خانہ کی موجودگی میں گرفتارکیاتھا جس کے بعدسے یہ کارکنان تاحال لاپتہ ہیں اورکئی سال گزرنے کے باوجودبھی ان کاکوئی پتہ نہیں چلاکہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔اراکین سینیٹ نے کہاکہ اسی طرح کراچی میں حالیہ ٹارگٹڈ آپریشن 2013 کے دوران بھی قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکار ایم کیوایم کے40کارکنان کوان کے گھروں سے اہل خانہ واہل محلہ کی موجودگی میں گرفتارکرچکے ہیں جوتاحال لاپتہ ہیں اوران کی گرفتاری ظاہر نہیں کی جارہی جس کے باعث ان کارکنان کے اہل خانہ شدیدذہنی کرب اوراذیت کاشکارہیں۔
اراکین سینیٹ نے کہاکہ سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی جانب سے لاپتہ افرادکے مقدمے کی سماعت اور دوٹوک فیصلوں سے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ میں امیدکی کرن پیداہوئی تھی کہ اب ان کے پیارے بھی بازیاب کیے جاسکیں گے اوران کی گرفتاریاں ظاہرکی جائیں گی۔ اراکین سینیٹ نے کہاکہ سابق چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعدایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کی تمام ترامیدیں نئے چیف جسٹس سے وابستہ ہیں اوروہ انصاف کی فراہمی کیلیے تصدق حسین جیلانی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔