کراچی کے کئی علاقوں میں 3 روز سے بجلی بند پنجاب چورنگی اور شارع فیصل پر احتجاج

بجلی کے طویل تعطل سے شہر کے پوش علاقے بھی محفوظ نہ رہ سکے

بجلی کے طویل تعطل سے شہر کے پوش علاقے بھی محفوظ نہ رہ سکے . فوٹو : فائل

کراچی کے مختلف علاقے 3 روز سے بجلی سے محروم ہیں، شہریوں نے دوسری رات بھی بغیر بجلی کے گُزاری، شدید حبس میں اذیت کے بعد شہریوں کا صبر جواب دے گیا، شہریوں نے احتجاجاً پنجاب چورنگی اور شارع فیصل بند کردی۔

شہرِ قائد میں جمعرات کی صبح بارش کے بعد معطل ہونے والی بجلی تاحال بحال نہ ہوسکی اور بجلی کے طویل تعطل سے شہر کے پوش علاقے بھی محفوظ نہ رہ سکے۔

صفورا، گلشنِ عمیر، ریس کورس، کیماڑی، شیریں جناح کالونی، گلشن سکندر آباد، جیکسن مارکیٹ، محمود آباد، اختر کالونی، جونیجو ٹاؤن، چنیسر گوٹھ، برنس روڈ، رنچھوڑ لین، لائنز ایریا، جیکب لین سمیت اطراف کے علاقے متاثر ہیں۔

شہریوں کے مطابق کے الیکٹرک کے شکایتی نمبرز سے کوئی جواب نہیں مل رہا، دوسری رات بھی بغیر بجلی کے گُزاری اور شدید حبس میں سخت اذیت سے دو چار ہورہے ہیں۔ شہریوں نے بجلی کی بحالی کا مطالبہ کردیا۔

اسی طرح کراچی ائرپورٹ کے قریب واقع سول ایوی ایشن اسٹاف کالونی میں حالیہ مون سون کی وجہ سے گذشتہ روز ہونے والی بارش کے نتیجے میں منقطع ہونے والی بجلی کا معاملہ بھی سنگین صورت اختیار کرگیا اور کئی روز بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی۔

ذرائع کے مطابق بجلی کی طویل بندش کے سبب سےسی اے اے ملازمین کی رہائشی کالونی میں قلت آب کے شدید مسائل پیدا ہوگئے، ترجمان سول ایوی ایشن سعد ایوب کے مطابق بجلی کی بندش کے تناظر میں تکنیکی فالٹ کے الیکٹرک کی طرف سے ہے، 48 گھنٹوں سے بجلی بندش کے سبب سی اے اے کالونی میں پانی کی فراہمی بھی نہیں ہوسکی، کے الیکٹرک نے فالٹ دور کرنے کے لیے پیر تک انتظار کرنے کا کہا ہے۔

شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز، دھرنا اور احتجاج

پنجاب چورنگی اور شارع فیصل پر مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا جس کے سبب ٹریفک جام ہوگیا۔


شہر میں جمعرات کو ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد کے الیکٹرک کی جانب سے بند کی جانے والی بجلی شہر کے کچھ علاقوں میں تاحال بحال نہ ہوسکی، 2 روز سے مسلسل بجلی بند ہونے پر لائنز ایریا جٹ لائن اور اطراف کے رہائشی مکینوں نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے شارع فیصل پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دیا جس کے باعث گاڑیوں کی روانی میں شدید خلل واقع ہوا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

اسی طرح پنچاب چورنگی پر بھی 2 روز سے مسلسل بجلی کی بندش پر علاقہ مکینوں نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور سڑک پر دھرنا دے کرٹریفک معطل کر دیا۔ مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ طوفانی بارش کو 2 روز گزر چکے ہیں اور ان کے گھروں میں اب تک بجلی بحال نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے انھیں شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گھروں میں پانی تک ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے پریشانیاں بڑھتی جارہی ہیں۔

شارع فیصل اور پنجاب چورنگی کے قریب ہونے والے احتجاج کی اطلاع پر علاقہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو بات چیت کے بعد پرامن طور پر منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔

ڈیفنس کے مختلف علاقے خیابان بخاری فیز 6، خیابان راحت، خیابان مسلم اور ڈیفنس فیز 8 سمیت دیگر علاقے جمعرات کی رات سے جانے والی بجلی سے تاحال محروم ہیں اور لوگوں کے گھروں میں موجود یو پی ایس اور جنریٹرز بھی جواب دے گئے۔

تاجروں کا بجلی کے خستہ حال سب اسٹیشنز کی فوری مرمت کا مطالبہ

چھوٹے تاجروں اور شہریوں نے بجلی کی فوری اور محفوظ بحالی کے لیے شکستہ اور بدحال سب اسٹیشنز کی فوری مرمت کا مطالبہ کردیا۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے ایکسپریس کو بتایا کہ شہر میں بجلی کی سپلائی کی بحالی میں خستہ حال سب اسٹیشنز بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جن کے اطراف رہنے والوں کی جانوں کو برسات کے دوران خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

عتیق میر نے کہا کہ کے الیکٹرک اگر شکستہ اور بدحال سب اسٹیشنز کی فوری مرمت کرے گی تو شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کے خطرات بھی ٹل سکیں گے، کینٹ ریلوے اسٹیشن کے عقبی علاقے فرئیر ٹاؤن میں میکنل روڈ پر واقع کے الیکٹرک کے سب اسٹیشن کی اندرونی و بیرونی حصے کی حالت زار یہ ہے کہ یہ کمرہ بارش کے دوران ٹپکنا شروع کردیتا ہے نتیجے میں پانی اس کمرے کی دیواروں میں رس کر بجلی کے آلات کو نقصانات پہنچاتا ہے جس کے سبب متعلقہ علاقے میں بجلی کی فراہمی میں تعطل اور سپلائی بحال کرنے میں طویل تاخیر سے صارفین اذیت سے دوچار ہورہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی شہر کے کئی علاقوں میں شہریوں نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا تھا جس کا اثر لیتے ہوئے کے الیکٹرک حکام نے متعدد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال کردی تھی۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق پانی کی سطح کم ہونے کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
Load Next Story