کراچی مضر صحت دودھ کا شربت پینے سے 28 بچوں سمیت 43 افراد کی حالت غیر

7 من دودھ خراب ہوگیا تھا مالک کے کہنے پر اس کا شربت بنا کر تقسیم کیا، ملازم


Staff Reporter August 29, 2020
مضر صحت شربت پینے والے متاثرین کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔(فوٹو، فائل)

لائٹ ہاؤس کے قریب دودھ فروش کی مجرمانہ غفلت و لاپروائی کے باعث 28 بچوں سمیت 43 افراد کی حالت غیر ہوگئی دکان کے مالک نے خراب دودھ کا شربت بنا کر لوگوں کو پلا دیا جس کے پیتے ہی لوگوں کی حالت غیر ہونے لگی اور انھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لے جایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق آرام باغ کے علاقے لائٹ ہاؤس گاڑی کھاتہ سائیکل مارکیٹ میں دودھ کا شربت پینے سے علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جس میں ںوعمر بچے اور بچیاں بھی شامل تھیں ان کی اچانک حالت بگڑنے لگی جس پر انھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لے جایا گیا۔ اسپتال میں انکشاف ہوا کہ انھوں نے علاقے میں دودھ فروش کی جانب سے تقسیم کیے جانے والا دودھ کا شربت پیا تھا جس پر مکینوں نے فوری طور پر دکان کے ملازم کو پکڑ کر پوچھ گچھ کی۔

دودھ فروش کے ملازم اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ دکان کا نام ناگوری سپر ڈیری ملک ہے ، 7 من دودھ خراب ہوگیا تھا مالک کے کہنے پر اس کا شربت بنا کر تقسیم کیا تھا میرا کوئی قصور نہیں ہے۔

فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لائے جانے والے 28 نوعمر بچوں اور بچیوں کے علاوہ 15 دیگر افراد بھی شامل ہیں۔ علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق واقعے کے بعد علاقہ مکینوں میں اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے مطالبہ کیا کہ مضر صحت دودھ کا شربت بنا کر تقسیم کرنے والے دودھ کی دکان کے مالک کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے تاہم پولیس نے دکان کے 2 ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے۔

اس حوالے پولیس کا کہنا ہے کہ دکان کے مالک کو سرگرمی سے تلاش کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس واقعے کی تمام پہلوؤں پر تحقیقات کر رہی ہے جبکہ دکاندار کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں