کلرنگ بکس صرف بچوں کے لئے نہیں

پڑھیے طبی ماہرین رنگ بھرنے کی عادت کے بڑوں کے لئے فوائد کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

پڑھیے طبی ماہرین رنگ بھرنے کی عادت کے بڑوں کے لئے فوائد کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ ۔ فوٹو : فائل

بلاشبہ انسانی زندگی کے تمام مراحل میں بچپن کو خاص اہمیت حاصل ہے، کیوں کہ یہ وہ قیمتی متاع ہے، جسے کھو جانے کا غم انسان کو ہمیشہ ستاتا ہے۔ معروف انگریزی شاعر جان ملٹن نے تو بچپن کو جنتِ گمشدہ (Paradise Lost) قرار دیا ہے۔

تاہم بچوں کی کردارسازی اور انہیں زندگی میں کامیاب بنانے کے لئے والدین پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، جس کو نبھانے کے لئے وہ اپنا مال، وقت اور حتی کہ اپنی زندگی تک ان پر نچھاور کر دیتے ہیں۔ پڑھائی لکھائی کے ساتھ مختلف صحت مندانہ سرگرمیوں کے ذریعے بچوں میں مثبت عادات پیدا کرنے کے تمام جتن کئے جاتے ہیں۔

انہیں سرگرمیوں میں سے ایک کلرنگ بکس(رنگ بھرنے والی کتابیں) ہوا کرتی ہیں، یعنی بچون کو کتاب پر بنے خاکے میں رنگ بھرنے کی عادت ڈالنا۔ مختلف ماہرین نفسیات اور تعلیم کے مطابق کتابوں میں رنگ بھرنے کی عادت بچوں کے اندر چھپی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار اور ان کے نکھار کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ سرگرمی بچوں کی نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، لیکن آج کی جدید میڈیکل سائنس نے مختلف تحقیقات کی بدولت یہ ثابت کر دیا ہے کہ خاکوں میں رنگ بھرنا صرف بچوں کے لئے ہی نہیں بلکہ بڑوں کے لئے بھی بہت مفید ہے۔

رنگ بھرنے والی کتابیں کیا صرف بچوں کے لئے ہوتی ہیں؟ اس سوال کا جواب تلاش کرتے ہوئے جدید میڈیکل سائنس کا کہنا ہے کہ رنگ بھرنا صرف بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما کے لئے ضروری نہیں بلکہ یہ عادت بڑوں کو بھی ذہنی دباؤ سے نجات دلاتی ہے، جس سے انہیں ذہنی سکون میسر آتا ہے اور ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

یہاں اس امر کا اظہار بھی ضروری ہے کہ ذہنی آسودگی کا حصول وہ اہم مسئلہ ہے، جس کے لئے ہم نہ جانے کتنے جتن کرتے ہیں، ذہنی سکون کے لئے ہم کبھی پانی کی طرح پیسہ بہاتے ہیں تو کبھی کثیر تعداد میں ادویات کا استعمال، لیکن پھر بھی سو فیصد کامیابی نظر نہیں آتی۔ اس ضمن میں نیوجرسی (امریکا) سے تعلق رکھنے والی معروف تھراپسٹ کارا میکسمو کہتی ہیں کہ ''بڑوں کی کلرنگ بکس ایک زبردست ذہنی سرگرمی ہے، جو آپ کو یکسوئی عطا کرتے ہوئے ذہن کو تیز کرتی ہے'' یہاں ہم آپ کو جدید میڈیکل سائنس کی روشنی میں چند ایسی وجوہات کے متعلق آگاہی دیں گے، جو بڑوں کے لئے کلرنگ بکس کی افادیت کو بیان کرتی ہیں۔

درد اور گھبراہٹ کے احساس میں کمی

رنگ بھرنے کی عادت اور گھبراہٹ کے حوالے سے معروف عالمی جریدے The Arts in Psychotherapy نے 2018ء میں ایک تحقیق شائع کی۔ اس تحقیق کے دوران 2 سو ایسے مریضوں کا انتخاب کیا گیا، جو کسی بھی قسم کے مرض میں مبتلا یا سرجری کروانے آئے تھے۔

اس دوران ان مریضوں کی 50 منٹ تک آرٹ تھراپی کی گئی، جس سے ان کا مزاج بہتر اور درد کی تکلیف میں واضح کمی محسوس کی گئی۔ تحقیق کے مطابق اگر آپ کو کم سطح کی گھبراہٹ یا درد ہو رہی ہو تو آپ ایک گھنٹہ تک کلرنگ کریں، جس کے بعد آپ بہت اچھا محسوس کریں گے، تاہم یہاں اس امر کا اظہار ضروری ہے کہ کسی پروفیشنل تھراپسٹ کی زیرنگرانی رہنے کے دوران خود سے اس سرگرمی کو مت اپنائیں بلکہ تھراپسٹ کی مشاورت سے کوئی بھی ایسی سرگرمی اختیار کریں۔

مصروف ترین ذہن کو سکون پہنچانا

معروف جریدے Frontiers in Psychology میں شائع ایک ریسرچ کے مطابق میڈیکل سائنس نے یہ ثابت کیا ہے کہ رنگ انسانی دماغ کی بیرونی تہہ پر اثر انداز ہوتے ہیں، یوں رنگوں کا انتخاب آپ کی دماغی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے اور آپ خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں، تاہم یہاں یہ بات نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ آپ کن رنگوں کا انتخاب کرتے ہیں، جیسے کہ نیلا اور سبز رنگ آپ کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے جبکہ سرخ اور نارنجی رنگ توانائی فراہم کرتے ہیں۔

کلرنگ کے دوران آپ کی آنکھوں اور ہاتھوں میں کھیلتے رنگ آسودگی کا باعث بنتے ہیں۔ اسی طرح اگر آپ کو جانور پسند ہیں تو آپ ایسی کلرنگ بکس خریدیں، جن میں جانوروںکے خاکے بنے ہوں اور پھر آپ ان میں خود سے رنگ بھریں۔

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا خاتمہ

طبی ماہرین کے مطابق رات کو سونے سے قبل بیڈ پر پہنچنے کے بعد موبائل فون، ٹیبلٹ یا لیپ ٹاپ کا بے دریغ استعمال نیند کو تباہ کرنے کا باعث بنتا ہے، کیوں کہ مذکورہ برقی آلات سے نکلنے والی نیلی روشنی نیند کو خراب کرتی ہے، تاہم ان آلات پر رنگ بھرنے کی مشق آپ کو آنکھوں کے گرد پڑنے والے سیاہ حلقوں اور نیند کی تباہی سے بچا سکتی ہے۔

امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری کردہ طبی جریدے JAMA Pediatrics میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے یہ انکشاف کیا ہے کہ رات کو سونے سے قبل موبائل یا کمپیوٹر جیسے برقی آلات استعمال کرنے والے بچوں کی نیند خراب اور نتیجتاً یاداشت متاثر ہوتی ہے جبکہ ایسا نہ کرنے والے بچے بہتر نیند کا مزہ لینے کے باعث ذہنی طور پر صحت مند رہتے ہیں۔

علاوہ ازیں رات کو بیڈ پر برقی آلات استعمال کرنے سے صبح کو آپ فریش نہیں ہوں گے بلکہ آپ کا سارا دن نیند کی کمی کے باعث خراب گزر سکتا ہے اور نتیجتاً کچھ عرصہ بعد آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑنے لگیں گے۔ لہذا اگر آپ سونے سے قبل لیپ ٹاپ یاموبائل فون کا استعمال کرتے ہیں تو اس میں رنگ بھرنے کی سرگرمی کی عادت اپنائیں۔


فنی صلاحیتوں کی نشوونما

کیا آپ کو سکول کے زمانہ کی آرٹ کلاس کی تلخ یادیں ستاتی ہیں تو فکر کی کوئی بات نہیں، آپ ان تلخ یادوں کو کلرنگ بکس کے ذریعے خوش نما بنا سکتے ہیں، خصوصاً ایسے پیچیدہ ڈیزائن کے ذریعے کہ آپ خود کو ایک بہترین آرٹسٹ تصور کر لیں۔

اس ضمن میں لوگوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے معروف سکاٹش ایلوسٹریٹر جوہانا بیسفورڈ ( جنہیں رنگوں کی سب سے بڑی بچارن بھی کہا جاتا ہے) کہتی ہیں کہ ''میری کتابوں میں رنگ بھرنے والے میری طرح تخلیق کار ہیں'' اور اس بات کا ایک ثبوت جوہانا بیسفورڈ کی ویب سائٹ ہے، جہاں ان کے چاہنے والوں کے ہاتھوں سے تیار کردہ کلرنگ بکس پڑی ہیں۔

کامیابی کا ذریعہ

2019ء میں طبی جریدے Frontiers of Neural Circuits میں شائع ہونے والی ایک ریسرچ ہمیں بتاتی ہے کہ تخلیقی ذہن اور صلاحیتوں کا اظہار زندگی کے تمام شعبہ جات میں ترقی کا اہم ترین نکتہ ہے۔

اس حوالے سے تھراپسٹ کارا میکسمو کا کہنا ہے کہ ''اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے رنگ بھرنے سے بہتر اور کیا ہو سکتا ہے؟ رنگ بھرنا، یوگا اور میوزک وہ ذرائع ہیں، جن سے ایک فرد کو ذہنی دباؤ سے نجات اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملتا ہے، لہذا اپنے شریک ساتھی کو گھر پر بلائیں اور صبح سے دوپہر تک اس مشق کو دہرائیں''

قوتِ فیصلہ

معروف جریدے Health Psychology کے مطابق فیصلہ کرنے کی قوت انسان کی وہ صلاحیت ہے، جو کمزور ہو تو وہ ہر وقت ذہنی تناؤ کا شکار رہتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ بازار کچھ خریدنے جاتے ہیں تو وہاں ایک ہی چیز کی متعدد آپشنز موجود ہوتی ہیں یعنی اس چیز کا ذائقہ کون سا ہو، اس میں پروٹین یا فیٹ کتنے ہوں وغیرہ وغیرہ تو اس صورت حال میں قوتِ فیصلہ اگر کمزور ہو تو آپ ذہنی الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

رنگ بھرنے کی عادت آپ کے لئے اس گھڑی میں نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے، کیوں کہ کلرنگ بکس آپ کو گومگو صورت حال سے دوچار کرنے کے بجائے صرف دو آپشن تک محدود کر دیتی ہے کہ کون سا رنگ یا کون سا صفحہ۔ یوں آپ کلرنگ بکس سے قوتِ فیصلہ کی صلاحیت کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔

بچپن کی واپسی

خاکوں میں رنگ بھرنے کی سرگرمی کوئی کالا جادو نہیں لیکن یہ روزمرہ کے احساسات کا سب سے جادوئی کام کر سکتی ہے، تاہم سوال یہاں یہ ہے کہ آپ اس سرگرمی کی کیسے شروعات کریں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ کوئی بھی ایسی کلرنگ بک لیں، جس میں بنائے گئے خاکے کسی نہ کسی طرح آپ کی ذات سے جڑے ہوں، پھر کسی قاعدے قانون کے بغیر اپنے پسندیدہ رنگوں کا انتخاب کریں اور ان خاکوں میں رنگ بھرنا شروع کر دیں۔

یعنی اگر آپ سورج کو نیلا بنانا چاہتے ہیں یا درختوں کو دھاتی نارنجی رنگ دینا چاہتے ہیں تو دیں۔ اس سرگرمی سے جہاں آپ کو زندگی کا لطف آئے گا وہاں آپ اپنے بچپن کو بھی محسوس کر سکیں گے۔

بڑھتی عمر کو خوبصورت بنائے

چوں کہ رنگ بھرنا ایک جسمانی سرگرمی ہے، لہذا یہ آپ کو بڑھتی عمر میں بھی خود کو ذہنی و جسمانی طور پر چست رکھتی ہے۔ یہ سرگرمی عمررسیدگی میں معاشرتی میل جول میں کمی کے باعث پیدا ہونے والے ذہنی دباؤ میں بھی یوں کمی لا سکتی ہے کہ رنگ بھرنا انفرادی سرگرمی نہیں بلکہ اجتماعی کھیل بھی ہے۔ آج صرف بچوں کے سکول میں ہی نہیں بلکہ مختلف بک سٹورز اور لائبریریوں میں رنگ بھرنے کے مقابلے کروائے جاتے ہیں۔

اور پھر اگر آپ کے اردگرد اگر ایسا کوئی نہیں بھی کر رہا تو آپ خود سے ایسا کیوں نہیں کرتے؟ آپ خود اس ایونٹ کی میزبانی کریں اور لوگوں کو دعوت دیں، جس سے نہ صرف آپ کا معاشرتی میل جول بڑھنے سے خوشی حاصل ہو گی بلکہ ذہنی و جسمانی چستی بھی نصیب ہو گی۔
Load Next Story