سندھ میں آئینی مدت پوری ہونے پر بلدیاتی حکومتیں تحلیل
تمام منتخب نمائندگان سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کردیں، حکومت سندھ
حکومت سندھ نے چار سالہ آئینی مدت پوری ہونے پر لوکل باڈیز کو تحلیل کردیا جسکا باضابطہ حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندوں کی آئینی مدت 31 اگست 2020 سے ختم ہوگئی، لہذا اب تمام منتخب نمائندگان سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کردیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ میں منتخب بلدیاتی کونسلز تحلیل کردی گئی ہیں جس کے نتیجے میں میئر کے ایم سی، تمام بلدیاتی کونسلز کے نمائندوں سمیت سندھ کی تمام ٹاؤن کمیٹیوں اور میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمینز عہدوں سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔
نوٹیفیکیشن میں منتخب چیئرمینز کو تمام سرکاری واجبات اور اثاثوں کی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق میئر وسیم اختر، ڈی ایم سیز کے سربراہان بھی سرکاری سامان، گوشوارے دینے کے پابند ہیں۔
محکمہ بلدیات نے میئر کراچی سمیت تمام بلدیاتی سربراہان کے نام نوٹس میں کہا ہے کہ میئرز،چیئرمینز ،ڈپٹی میئرز ،وائس چیئرمینز سرکاری گاڑیاں واپس کریں ۔
واضح رہے کہ سندھ میں ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن اور چھ ڈی ایم سیز ہیں۔ 36 میونسپل کمیٹیز، 24 ڈسڑکٹ کونسلز، 148 ٹاؤن کمیٹیز کےچیئرمینز کو بھی سرکاری دستاویزات اور اشیاء واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندوں کی آئینی مدت 31 اگست 2020 سے ختم ہوگئی، لہذا اب تمام منتخب نمائندگان سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کردیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ میں منتخب بلدیاتی کونسلز تحلیل کردی گئی ہیں جس کے نتیجے میں میئر کے ایم سی، تمام بلدیاتی کونسلز کے نمائندوں سمیت سندھ کی تمام ٹاؤن کمیٹیوں اور میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمینز عہدوں سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔
نوٹیفیکیشن میں منتخب چیئرمینز کو تمام سرکاری واجبات اور اثاثوں کی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق میئر وسیم اختر، ڈی ایم سیز کے سربراہان بھی سرکاری سامان، گوشوارے دینے کے پابند ہیں۔
محکمہ بلدیات نے میئر کراچی سمیت تمام بلدیاتی سربراہان کے نام نوٹس میں کہا ہے کہ میئرز،چیئرمینز ،ڈپٹی میئرز ،وائس چیئرمینز سرکاری گاڑیاں واپس کریں ۔
واضح رہے کہ سندھ میں ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن اور چھ ڈی ایم سیز ہیں۔ 36 میونسپل کمیٹیز، 24 ڈسڑکٹ کونسلز، 148 ٹاؤن کمیٹیز کےچیئرمینز کو بھی سرکاری دستاویزات اور اشیاء واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔