خود کشی کرنیوالی ڈاکٹر ماہا کے والد کا قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ
خود کشی پر مجبور کرنے والے جنید نے میری بیٹی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا
ڈیفنس میں خود کو گولی مار کر خودکشی کرنے والی لیڈی ڈاکٹر ماہا علی شاہ کے والد آصف شاہ نے انفرادی طور پر قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم و دیگر متعلقہ حکام سے جنید کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔
آصف شاہ نے اپنی بیٹی ڈاکٹر ماہا کو خودکشی پر مجبور کرنے اور خودکشی کا ذمہ دار اسپتال میں کام کرنے والے اس کے دوست جنید کو قرار دے دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کے دوست جنید نے اسپتال کے ٹیکنیشن وقاص کے ساتھ مل کر ایم ایل او تبدیل کرایا، جنید میری بیٹی ماہا کو بلیک میل کرتا رہا اس نے میری بیٹی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
متوفیہ کے ڈاکٹر ماہا کے والد آصف شاہ اکیلے ہی قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ جنید کا مکمل گینگ ہے جس میں لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ عرفان نامی ڈاکٹر کے کلینک کے اوپر بار موجود ہے جہاں منشیات کا کھلے عام استعمال کیا جاتا ہے ، میرے پاس ان کے خلاف بہت سارا مواد موجود ہے ،یہ لوگ تعلیمی اداروں میں منشیات کا کام کرتے ہیں ، میڈیا پر اعتماد ہے اور ان کے سامنے حقائق رکھوں گا ، ان لوگوں نے میری بیٹی کو ٹریپ کر کے بلیک میل کیا ، تابش نے پستول دی جبکہ جنید میری بیٹی پر تشدد بھی کرتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا تعلق پڑھی لکھی فیملی سے ہے میرے دادا کے کلاس فیلوز نواب اکبر بگٹی اور سابق وزیر اعظم محمد خان جونیجو تھے، ، بارشوں اور محرم کی وجہ سے میں پولیس کے مسائل سمجھ سکتا ہوں ان کا کہنا تھا کہ میری بیٹی تو چلی گئی مگر لوگ اپنی بیٹیوں کو جنید سے لوگوں سے بچائیں ، پولیس جنید کو اب تک گرفتار نہیں کر سکی جبکہ جنید نے میری بیٹی سے رشتے کے متعلق کبھی کوئی بات نہیں کی تھی ، ان کا کہنا تھا کہ میں انصاف کے حصول کے لیے ہر در پر جاؤنگا چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑے۔
دریں اثنا مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا خودکشی سے متعلق تفتیشی افسر سے پولیس فائل طلب کرلی۔ کراچی سٹی کورٹ میں ڈسٹرکٹ عدالت جنوبی کے روبرو ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر ماہا کو اسلحہ فراہم کرنے والے ملزم تابش یاسین قریشی کے وکیل نے درخواست ضمانت دائر کی۔
عدالت نے درخواست پر تفتیشی افسر سے پولیس فائل طلب کرلی۔ سرکاری مدعیت میں درج مقدمے میں غیر قانونی اسلحہ اور ایما قتل کی دفعات شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا کی خودکشی میں سعد کا پستول استعمال ہوا تھا۔ سعد کا لائسنس یافتہ اسلحہ تابش نے ڈاکٹر ماہا کو دیا۔ ملزم تابش جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔
آصف شاہ نے اپنی بیٹی ڈاکٹر ماہا کو خودکشی پر مجبور کرنے اور خودکشی کا ذمہ دار اسپتال میں کام کرنے والے اس کے دوست جنید کو قرار دے دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کے دوست جنید نے اسپتال کے ٹیکنیشن وقاص کے ساتھ مل کر ایم ایل او تبدیل کرایا، جنید میری بیٹی ماہا کو بلیک میل کرتا رہا اس نے میری بیٹی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
متوفیہ کے ڈاکٹر ماہا کے والد آصف شاہ اکیلے ہی قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ جنید کا مکمل گینگ ہے جس میں لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ عرفان نامی ڈاکٹر کے کلینک کے اوپر بار موجود ہے جہاں منشیات کا کھلے عام استعمال کیا جاتا ہے ، میرے پاس ان کے خلاف بہت سارا مواد موجود ہے ،یہ لوگ تعلیمی اداروں میں منشیات کا کام کرتے ہیں ، میڈیا پر اعتماد ہے اور ان کے سامنے حقائق رکھوں گا ، ان لوگوں نے میری بیٹی کو ٹریپ کر کے بلیک میل کیا ، تابش نے پستول دی جبکہ جنید میری بیٹی پر تشدد بھی کرتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا تعلق پڑھی لکھی فیملی سے ہے میرے دادا کے کلاس فیلوز نواب اکبر بگٹی اور سابق وزیر اعظم محمد خان جونیجو تھے، ، بارشوں اور محرم کی وجہ سے میں پولیس کے مسائل سمجھ سکتا ہوں ان کا کہنا تھا کہ میری بیٹی تو چلی گئی مگر لوگ اپنی بیٹیوں کو جنید سے لوگوں سے بچائیں ، پولیس جنید کو اب تک گرفتار نہیں کر سکی جبکہ جنید نے میری بیٹی سے رشتے کے متعلق کبھی کوئی بات نہیں کی تھی ، ان کا کہنا تھا کہ میں انصاف کے حصول کے لیے ہر در پر جاؤنگا چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑے۔
دریں اثنا مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا خودکشی سے متعلق تفتیشی افسر سے پولیس فائل طلب کرلی۔ کراچی سٹی کورٹ میں ڈسٹرکٹ عدالت جنوبی کے روبرو ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر ماہا کو اسلحہ فراہم کرنے والے ملزم تابش یاسین قریشی کے وکیل نے درخواست ضمانت دائر کی۔
عدالت نے درخواست پر تفتیشی افسر سے پولیس فائل طلب کرلی۔ سرکاری مدعیت میں درج مقدمے میں غیر قانونی اسلحہ اور ایما قتل کی دفعات شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا کی خودکشی میں سعد کا پستول استعمال ہوا تھا۔ سعد کا لائسنس یافتہ اسلحہ تابش نے ڈاکٹر ماہا کو دیا۔ ملزم تابش جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔