بھارت میں پھنسے 200 پاکستانیوں کی 3 ستمبر کو واپسی کی تیاریاں مکمل
پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے ہوگی
کورونا وائرس لاک ڈاؤن اور پاک بھارت سرحدیں بند ہونے کے باعث بھارت کے مختلف شہروں میں پھنسے ہوئے 200 پاکستانی شہریوں کی 3 ستمبر کو واپسی ہو گی۔
کورونا وبا لاک ڈاؤن اور پاک بھارت سرحدیں بند ہونے کے باعث 200 پاکستانی شہری بھارتی ریاست گجرات، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، نئی دہلی اور راجھستان میں پھنسے ہوئے تھے۔ ان پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے 3 ستمبر کو واپسی ہوگی۔ واہگہ بارڈر ایک بار پھر خصوصی طور پر کھولا جائے گا۔ مذکورہ پاکستانیوں کی وطن واپسی نئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہورہی ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں مقیم بھارتی شہری اور نوری ویزا(نواوبلیگیشن ریٹرن ٹو انڈیا) کی واپسی کب ہوگی اس کا ابھی تک کوئی شیڈول نہیں بنایا جاسکا ہے۔ نوری ویزاکے حامل ایسے پاکستانی ہیں جو بھارت میں شادی ہونے سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستان چھوڑ چکے اور اب بھارت میں رہتے ہیں لیکن انہیں ابھی تک بھارتی شہریت نہیں مل سکی ہے۔ ان افراد کو واپس پاکستان آنے کے لیے نوری ویزا لینا پڑتا ہے جس کی مدت چالیس سے ستر دن تک ہوتی ہے۔
کورونا وبا لاک ڈاؤن اور پاک بھارت سرحدیں بند ہونے کے باعث 200 پاکستانی شہری بھارتی ریاست گجرات، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، نئی دہلی اور راجھستان میں پھنسے ہوئے تھے۔ ان پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے 3 ستمبر کو واپسی ہوگی۔ واہگہ بارڈر ایک بار پھر خصوصی طور پر کھولا جائے گا۔ مذکورہ پاکستانیوں کی وطن واپسی نئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہورہی ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں مقیم بھارتی شہری اور نوری ویزا(نواوبلیگیشن ریٹرن ٹو انڈیا) کی واپسی کب ہوگی اس کا ابھی تک کوئی شیڈول نہیں بنایا جاسکا ہے۔ نوری ویزاکے حامل ایسے پاکستانی ہیں جو بھارت میں شادی ہونے سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستان چھوڑ چکے اور اب بھارت میں رہتے ہیں لیکن انہیں ابھی تک بھارتی شہریت نہیں مل سکی ہے۔ ان افراد کو واپس پاکستان آنے کے لیے نوری ویزا لینا پڑتا ہے جس کی مدت چالیس سے ستر دن تک ہوتی ہے۔