امریکی صدر کے مشیر کی اسرائیل اور امارات معاہدے پر سعودی ولی عہد سے ملاقات

ملاقات میں خطے میں قیام امن کیلیے فلسطین کو حقوق کی فراہمی اور اسرائیلی تحفظات دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا

امریکی صدر کے مشیر جیرڈ کشنر اسرائیل سے متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب پہنچے تھے، فوٹو : رائٹرز

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے والے صدر ٹرمپ کے مشیر خاص اور داماد جیرڈ کشنر سعودی عرب پہنچے جہاں انہوں نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے ابوظہبی پہنچنے والے امریکی صدر کے مشیر اور ان کی بیٹی ایوانکا کے یہودی شوہر جیرڈ کشنر اماراتی شہزادوں سے ملاقات کے بعد سعودی عرب پہنچے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر کے مشیر جیرڈ کشنر کے درمیان ملاقات میں علاقائی استحکام، دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

علاوہ ازیں دونوں کے درمیان مشرق وسطیٰ میں امن، فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین انصاف اور دیرپا امن تک پہنچنے کے لئے بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اس موقع پر جیرڈ کشنر کے ساتھ آیا وفد بھی موجود تھا جب کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی معاونت کیلیے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ موجود تھے۔




صدر ٹرمپ کے مشیر جیرڈ کشنر نے کہا کہ اسرائیل کی متحدہ عرب امارات کو پہلی براہ راست کمرشل پرواز کے لیے سعودی عرب کی جانب سے اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں برادر ملک کا بہت احسان مند ہوں۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدے اور جیرڈ کشنر کی ولی عہد سلمان بن محمد سے ملاقات پر سعودی موقف سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات فلسطینیوں کو اُن کے حقوق ملنے سے مشروط ہے اور اس سے قبل اسرائیل سے تعلقات بحال نہیں ہو سکتے۔

 
Load Next Story