دفتر خارجہ میں انڈین لابی کی موجودگی کی تردید

ایل او سی پار بھی مسلمان ہیں، اس لیے بھارتی اشتعال انگیزیوں کا محتاط جواب دیتے ہیں، حکام دفتر خارجہ


ویب ڈیسک September 03, 2020
ایل او سی پار بھی مسلمان ہیں، اس لیے بھارتی اشتعال انگیزیوں کا محتاط جواب دیتے ہیں، حکام دفتر خارجہ

دفتر خارجہ حکام نے محکمے میں انڈین لابی کی موجودگی کی تردید کردی۔

اسلام آباد میں رانا شمیم احمد خان کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے بھی شرکت کی۔

رکن کمیٹی شمیم آرا نے وفاقی وزیر سے ان کے سابقہ بیان پر وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا علی امین نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ میں بھارت نواز افسران ہیں، بتایا جائے وہ افسران کون کون ہیں، اس بیان کی وضاحت دی جائے۔

علی امین گنڈاپور نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسا بیان نہیں دیا، ایک اجلاس میں سابق افسران نے کہا تھا کہ ماضی میں ہمیں کشمیر پر بیان سے روکا جاتا تھا، میں نے اس تناظر میں بیان دیا تھا کہ ماضی میں دفتر خارجہ حکام کشمیر پر بات نہیں کرتے تھے۔

دفتر خارجہ حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ میں انڈین لابی کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، دفتر خارجہ کشمیر پالیسی کا فرنٹ لائن ہے جس کی وہی پالیسی ہوتی ہے جو ریاست اور حکومت کی ہوتی ہے۔

حکام دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی متعدد بار خلاف ورزی کی جاتی ہے اور سول آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے، لیکن ہم بڑے محتاط انداز میں جواب دیتے ہیں، کیونکہ سرحد کے پار بھی مسلمان ہیں، ہماری پالیسی یہ ہے کہ ہم ابتداء نہیں کرتے بلکہ ہمیشہ جواب دیتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔