وزیراعظم کے کراچی پیکیج میں صنعتی علاقے نظر انداز
صنعت کاروں کو گیس انفرا اسٹرکچر سیس (جی آئی ڈی سی) کے حوالے سے کوئی نہ کوئی حل نکالنے کا عندیہ دیا گیا ہے
وزیراعظم عمران خان کی ہفتے کو کراچی کے دورے کے موقع پر تاجر و صنعت کاروں سے ملاقات میں شہر کے لیے مختص کردہ 1100ارب روپے کے پیکیج میں صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا البتہ صنعتکاروں کو گیس انفرااسٹرکچر سیس(جی آئی ڈی سی) کے حوالے سے کوئی نہ کوئی حل نکالنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
وزیراعظم ساتھ کراچی ٹاون انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سربراہان، کراچی چیمبر آف کامرس کےصدر سمیت مختلف شعبوں کے صنعتکاروں کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
صنعتی علاقوں کے لیے کچھ نہیں!
ملاقات میں ایف بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر عابد عبداللہ کا کہناتھاکہ ملاقات لاحاصل رہی کیونکہ شہر کے صنعتی علاقوں کے خستہ حال انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے وزیراعظم نے کوئی اعلان نہیں کیا۔ البتہ کراچی پر مکمل توجہ مرکوز کرنے کی غرض سے ایس بی سی اے کو کے بی سی اے میں تبدیل کرکے اصلاحات لانے سمیت بعض دیگر وعدے کیے گئے ہیں جن کے پورا ہونے تک ہم اب منتظر رہیں گے۔
انفرااسٹرکچر کمیٹی میں تاجر شامل ہوں گے
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر آغاشہاب خان نے بتایاکہ وزیراعظم نے کراچی کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کےلیے2کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اور کمیٹیوں میں شہرکی بزنس کمیونٹی تجارتی ایوانوں کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کا عندیہ دیاہے۔
دوران اجلاس وزیراعظم کو بتایاگیا کہ کراچی کے صنعتکار اپنی صنعتوں میں پیداواری عمل پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے انفرااسٹرکچرل مسائل کے حل کےلئے ہی تگ ودو میں رہتے ہیں۔صنعتوں کو پانی بجلی گیس کی بلارکاوٹ فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔
صنعتی علاقوں کو 6 ارب دیے جائیں گے
اجلاس میں شریک سائیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیمان چاولہ نے دعوی کیاکہ وزیراعظم نےترقیاتی پیکیج سے شہر کے صنعتی علاقوں کے لیے 6 ارب روپے مختص کریں گے کیوں کہ یہ بات انہیں گورنرسندھ نے بتائی ہے۔
تمام اسٹیک ہولڈر ایک پیج پر ہیں
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹریز ( کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے۔ سب مل کر ایک پیج پر ہیں کراچی کے مسائل حل ہوئے تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ تمام اسٹیک ہولڈز ایک ہی پلیٹ فارم ہر ہیں جو خوش آئند ہے۔
تاجر برادری کے وفد میں آصف اکرام، نجیب بلگام والا، اعظم فاروق، بشیر علی محمد، فیصل مقبول شیخ، طارق شفیع اور محمد علی تابا شامل تھےجب کہ میاں انجم نثار، آغا شہاب شہاب احمد، نسیم اختر، عبداللہ عابد، سلیمان چاؤلا، نوید شکور، نعمان یعقوب اور شاہین الیاس سروانہ پر مشتمل وفد نے بھی وزیرِ اعظم سے ملاقات کی۔
اس موقع پروفاقی وزراء اسد عمر، شبلی فراز، علی حیدر زیدی، فیصل واوڈا، گورنر سندھ عمران اسماعیل, مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر بھی ملاقاتوں میں موجود تھے۔
وزیراعظم ساتھ کراچی ٹاون انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سربراہان، کراچی چیمبر آف کامرس کےصدر سمیت مختلف شعبوں کے صنعتکاروں کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
صنعتی علاقوں کے لیے کچھ نہیں!
ملاقات میں ایف بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر عابد عبداللہ کا کہناتھاکہ ملاقات لاحاصل رہی کیونکہ شہر کے صنعتی علاقوں کے خستہ حال انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے وزیراعظم نے کوئی اعلان نہیں کیا۔ البتہ کراچی پر مکمل توجہ مرکوز کرنے کی غرض سے ایس بی سی اے کو کے بی سی اے میں تبدیل کرکے اصلاحات لانے سمیت بعض دیگر وعدے کیے گئے ہیں جن کے پورا ہونے تک ہم اب منتظر رہیں گے۔
انفرااسٹرکچر کمیٹی میں تاجر شامل ہوں گے
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر آغاشہاب خان نے بتایاکہ وزیراعظم نے کراچی کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کےلیے2کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اور کمیٹیوں میں شہرکی بزنس کمیونٹی تجارتی ایوانوں کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کا عندیہ دیاہے۔
دوران اجلاس وزیراعظم کو بتایاگیا کہ کراچی کے صنعتکار اپنی صنعتوں میں پیداواری عمل پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے انفرااسٹرکچرل مسائل کے حل کےلئے ہی تگ ودو میں رہتے ہیں۔صنعتوں کو پانی بجلی گیس کی بلارکاوٹ فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔
صنعتی علاقوں کو 6 ارب دیے جائیں گے
اجلاس میں شریک سائیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیمان چاولہ نے دعوی کیاکہ وزیراعظم نےترقیاتی پیکیج سے شہر کے صنعتی علاقوں کے لیے 6 ارب روپے مختص کریں گے کیوں کہ یہ بات انہیں گورنرسندھ نے بتائی ہے۔
تمام اسٹیک ہولڈر ایک پیج پر ہیں
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹریز ( کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے۔ سب مل کر ایک پیج پر ہیں کراچی کے مسائل حل ہوئے تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ تمام اسٹیک ہولڈز ایک ہی پلیٹ فارم ہر ہیں جو خوش آئند ہے۔
تاجر برادری کے وفد میں آصف اکرام، نجیب بلگام والا، اعظم فاروق، بشیر علی محمد، فیصل مقبول شیخ، طارق شفیع اور محمد علی تابا شامل تھےجب کہ میاں انجم نثار، آغا شہاب شہاب احمد، نسیم اختر، عبداللہ عابد، سلیمان چاؤلا، نوید شکور، نعمان یعقوب اور شاہین الیاس سروانہ پر مشتمل وفد نے بھی وزیرِ اعظم سے ملاقات کی۔
اس موقع پروفاقی وزراء اسد عمر، شبلی فراز، علی حیدر زیدی، فیصل واوڈا، گورنر سندھ عمران اسماعیل, مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر بھی ملاقاتوں میں موجود تھے۔