امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے یومِ دفاع پر وزیراعظم کا پیغام
ملکی دفاع،سلامتی اور خودمختاری کے اس عزم کی تجدید کرتے ہیں جس کا مظاہرہ 1965ء کی جنگ کے شہداء اور غازیوں نے کیا تھا
یومِ دفاع پاکستان پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 6 ستمبر کا دن بہادرمسلح افواج کی جرأت و قربانی کے بے مثال جذبے کا عکاس ہے۔
قوم کے نے اپنے خصوصی پیغام میں ان کا کا کہنا تھا کہ 55 سال قبل مسلح افواج اور غیور قوم نےدنیا پر ثابت کیا۔ ہم ہر قیمت مادر وطن کے چپے چپے کے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ قوم اور مسلح افواج نے ثابت کیا کہ حجم اہمیت نہیں رکھتا۔جذبہ، ولولہ اور جرأت و بہادری ہوتی ہے جو سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت نےآرٹیکل 370 اور 35 اےکو ختم کرکےاقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے بے گناہ کشمیریوں پر دہشت اور خوف کاراج مسلط کر رکھا ہے بھارت لائن آف کنٹرول پر بھی جارحانہ طرز عمل کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ان اشتعال انگیزیوں کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم سے ہٹانا ہے۔
وزیر اعظم نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا علمبردار ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ دنیا کو ادراک کرنا چاہئے ہماری امن کی خواہش جنوبی ایشیاء کے عوام کی اقتصادی بہبود اور خوشحالی کیلئے ہے۔ ہمیں امن کی خاطر اور آئندہ نسلوں کے تابناک مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ہماری پرعزم قوم اور بہادر مسلح افواج ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہم کسی بھی قسم کی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔6 ستمبر کے موقع پر اپنے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہم آج پاکستان کے دفاع،سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ اس عزم کی تجدید جس کا مظاہرہ 1965ء کی جنگ کے شہداء اور غازیوں نے کیا تھا۔
قوم کے نے اپنے خصوصی پیغام میں ان کا کا کہنا تھا کہ 55 سال قبل مسلح افواج اور غیور قوم نےدنیا پر ثابت کیا۔ ہم ہر قیمت مادر وطن کے چپے چپے کے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ قوم اور مسلح افواج نے ثابت کیا کہ حجم اہمیت نہیں رکھتا۔جذبہ، ولولہ اور جرأت و بہادری ہوتی ہے جو سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت نےآرٹیکل 370 اور 35 اےکو ختم کرکےاقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے بے گناہ کشمیریوں پر دہشت اور خوف کاراج مسلط کر رکھا ہے بھارت لائن آف کنٹرول پر بھی جارحانہ طرز عمل کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ان اشتعال انگیزیوں کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم سے ہٹانا ہے۔
وزیر اعظم نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا علمبردار ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ دنیا کو ادراک کرنا چاہئے ہماری امن کی خواہش جنوبی ایشیاء کے عوام کی اقتصادی بہبود اور خوشحالی کیلئے ہے۔ ہمیں امن کی خاطر اور آئندہ نسلوں کے تابناک مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ہماری پرعزم قوم اور بہادر مسلح افواج ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہم کسی بھی قسم کی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔6 ستمبر کے موقع پر اپنے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہم آج پاکستان کے دفاع،سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ اس عزم کی تجدید جس کا مظاہرہ 1965ء کی جنگ کے شہداء اور غازیوں نے کیا تھا۔