کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں غیرمعمولی کمی کا خطرہ ٹل گیا

کپاس کی مجموعی قومی پیداوار3 تا 4 فیصد تک کی کمی کے امکانات ہوگئے ہیں


Ehtisham Mufti September 07, 2020
کپاس کی مجموعی قومی پیداوار3 تا 4 فیصد تک کی کمی کے امکانات ہوگئے ہیں

سندھ اور پنجاب کے کاٹن زونز میں توقعات کے برعکس مزید بارشیں نہ ہونے سے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں غیرمعمولی کمی کا خطرہ ٹل گیا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے گزشتہ ہفتے زیریں سندھ اور جنوبی پنجاب میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی تھی لیکن ان علاقوں میں بارشیں نہ ہونے کے باعث کپاس کی فصل مزید نقصان سے بچ گئی تاہم خدشہ ہے کہ سندھ میں ہونے والی بارشوں کے باعث روئی کی 3 سے 4 لاکھ روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی تباہ ہو گئی ہے جس سے ٹیکسٹائل ملوں کو زیادہ روئی درآمد کرنی پڑے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے ہفتے کے دوران سندھ میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث نظام آمدورفت معطل ہونے سے پاکستانی برآمدات بھی کافی حد تک متاثر ہوئیں اور ٹیکسٹائل پراڈکٹس لے کر جانے والے سینکڑوں کنٹینرز کراچی بندرگاہ تک نہ پہنچنے سے کئی ملین ڈالر کی برآمدات معطل ہو گئیں تاہم توقع ہے کہ رواں ہفتے کے دوران یہ برآمدات ممکن ہوسکیں گی۔

احسان الحق کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو بیرون ملک سے مسلسل برآمدی آرڈرز موصول ہو رہے ہیں اور اطلاعات کے مطابق رواں مالی سال کے صرف پہلے 6 ماہ کے دوران ملکی کاٹن ایکسپورٹس پچھلے مالی سال کی کل کاٹن ایکسپورٹس سے زیادہ ہونے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں جس کے باعث حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ رواں سال زیادہ سے زیادہ کاٹن پراڈکٹس برآمدات کو یقینی بنانے کیلئے فوری طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر کا زیرو ریٹڈ اسٹیٹس بحال کرے جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے معاشی طور پر بہتر ہونے سے ملکی کاٹن ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ سامنے آ سکتا ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان جاری اقتصادی جنگ میں غیر متوقع طور پر شدت آنے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں مندی کا رجحان آنے کے باعث دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں زبردست مندی کا رجحان سامنے آیا لیکن پاکستان میں بارشوں کے باعث معیاری روئی کی محدود دستیابی اور ٹیکسٹائل ملز کے پاس زیادہ برآمدی آرڈرز ہونے کے باعث پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں قدرے تیزی کا رجحان دیکھا گیا جس کے باعث پنجاب میں روئی کی قیمتیں 100 روپے فی من اضافے کے ساتھ 9 ہزار 400 روپے جبکہ سندھ میں 200 روپے فی من اضافے کے ساتھ 8 ہزار 700 روپے فی من تک پہنچ گئیں اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں