2 پولیس مقابلوں میں 5 ڈاکو ہلاک

 ڈاکوؤں پر درجنوں مقدمات درج، شہریوں کے لئے اذیت بن چکے تھے


ڈاکٹر شہزاد اکرم September 08, 2020
 ڈاکوؤں پر درجنوں مقدمات درج، شہریوں کے لئے اذیت بن چکے تھے ۔ فوٹو : فائل

QUETTA: سٹریٹ کرائم ہمیشہ سے پولیس کے لیے ایک چیلنج بنا رہا ہے۔

گوجرانوالہ کی بات کی جائے تو اس کے 30 تھانوں میں وارداتوں کا تناسب گزشتہ کچھ ماہ سے زیادہ چل رہا تھا، جس پر کنٹرول کے لئے پولیس مربوط پلان تشکیل دے رہی تھی۔ دوسری طرف جرائم کرنے والے یہ نہیں جانتے ہیں کہ جن غیرقانونی طریقوں سے وہ شہریوں کو لوٹ کر شارٹ کٹ طریقہ سے اپنے خواب پورے کرنا چاہتے ہیں، اس سے کئی جانیں چلی جاتی ہیں، کچھ مزاحمت میں زخمی تو کئی جان سے چلے جاتے ہیں اور جرم کا آخری انجام جیل کی سزا یا پھر پولیس مقابلہ میں موت ہوتا ہے۔ پولیس نے بھی وارداتوں کے زیادہ ہونے پر گشت سسٹم کو بڑھاکرایک ہی ماہ میں دو پولیس مقابلوں کے دوران پانچ ڈاکو مارڈالے۔

تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں دو خطرناک ڈاکوؤں امانت عرف امانتی اور غلام مرتضی عرف مورتی کو جیل سے باہر نکالاگیا کیوں کہ دونوں ڈاکو ہی بہت وارداتوں میں مطلوب تھے۔ اے ایس آئی لقمان بٹ دونوں ڈاکوؤں کو برآمدگی کے لیے گکھڑ لے گئے جہاں سے اسلحہ و دیگر اشیاء برآمدکروا کر واپس آرہے تھے کہ چھچھروالی پل سے آگے یوٹرن لیتے ہوئے دونوں ڈاکوؤں کے ساتھیوں نے پولیس وین پر فائرنگ کر دی، جس سے دو ملازمین زخمی ہو گئے اور ڈاکو اپنے ساتھیوں کو فرار کروانے میں کامیاب ہو گئے، یوں پولیس کے لیے ایک نیاچیلنج سامنے آگیا۔

ملزمان کوپہلے ہی بڑی مشکل سے پکڑاگیاتھا لیکن اب وہ فرارہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ سرکل ڈی ایس پی عمران عباس چدھڑ کوسی پی او رائے بابرسعید نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا ٹاسک دیا۔

اس حوالہ سے ڈی ایس پی عمران عباس نے خصوصی ٹیم بنائی اور ناکہ بندی شروع کر دی۔ وقوعہ سے ایک روز بعد ہی دونوں ملزمان اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ تھانہ سول لائن کے علاقہ گجرچوک کے پاس لگے ناکہ سے گزر رہے تھے کہ پولیس نے مشکوک اور موٹرسائیکلز کی نمبرپلیٹس نہ ہونے پر روکا تو ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔

پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر مزید نفری طلب کرکے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ڈاکوؤں نے ایک زیر تعمیر گھر کے اندرچھپنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے فوری طور پر عمارت کو گھیرلیا اور پولیس مقابلہ شروع ہو گیا۔ ڈی ایس پی عمران عباس چدھڑ اور ایس ایچ او رانا سرور نے جاں فشانی سے نفری کے ہمراہ مقابلہ کرتے ہوئے دونوں خطرناک ڈاکوؤں امانت عرف امانتی اور غلام مرتضی عرف مورتی کو پار کردیا جبکہ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے دو ساتھی فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔

اسی طرح ایک اور پانچ رکنی گینگ نے پولیس کی ناک میں دم کر رکھا تھا جوکہ وزیرآباد،گکھڑ،علی پورچٹھہ اور کامونکی میں مسلسل وارداتیں کر رہا تھا، اس حوالہ سے سی پی او نے ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹر فہد احمد کو حکم دیاکہ اس گینگ کو فوری طور پر گرفتارکیا جائے، جس پر ایس پی صدر حفیظ الرحمان بگٹی نے اپنی قیادت میں آپریشن تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

اسی دوران 18 اگست کو وزیر آباد میں کار سوار ڈاکوؤں نے واردات کی اور ایک فیملی سے زیورات، نقدی لوٹ کرفرارہوگئے تو فوری طور پر مختلف تھانوں کو بذریعہ وائرلیس الرٹ کیاگیا کہ جی ٹی روڈ پر گاڑی جارہی ہے۔

تھانہ ایمن آباد،سٹی کامونکی اور صدرکامونکی پولیس کے ساتھ سی آئی اے ،ایلیٹ فورس کو الرٹ کیاگیا، یوں تمام فورسز نے کامونکی ٹول پلازہ کے قریب اور اس سے آگے پوزیشن لے لی۔ پھر اسی گاڑی کو رکنے کا اشارہ گیا لیکن کارمیں سوارڈاکوؤں نے فائرنگ کردی اور کارچلاتے ہوئے ایک فیکٹری کی جانب چلے گئے۔

پولیس نے ان کا پیچھا کیا تو ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹر فہداحمد،ایس پی صدرحفیظ الرحمان بگٹی بھی موقع پر پہنچ گئے اور ڈاکوؤں کو ہتھیار پھینکنے کا کہا مگر انہوں نے ہتھیار نہ ڈالے اور فائرنگ کرتے رہے، جس دوران تین ڈاکو مارے گئے جبکہ ایک فرار ہو گیا۔ تینوں ڈاکوؤں کی شناخت اگلے روز جنیدولدافضال،شہزادشوکت اور شعیب کے ناموں سے ہوئیں جن کا تعلق شاہدرہ لاہور سے بتایاگیا ہے۔ اس حوالہ سے سی پی او رائے بابرسعید اور ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹر فہداحمد نے بتایاکہ ان ڈاکوؤں سینکڑوں مقدمات درج تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |