2 لڑکیوں کی آپس میں شادی ہائی کورٹ میں کیس کیخلاف رٹ دائر
دلہن نیہا کو طلاق دیدی، مقدمے کا کوئی جواز نہیں، مبینہ دلہا علی آکاش کا موقف
ٹیکسلا میں مبینہ طور پر2لڑکیوں کی آپس میں شادی کیس کے مبینہ دلہا اور لاہور کی این جی او نے یہ مقدمہ خارج کرنے کیلیے ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں باقاعدہ رٹ پٹیشن دائر کر دی ہے۔
راولپنڈی ہائی کورٹ کے جج جسٹس صادق محمود خرم نے پٹیشن سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نوٹس جاری کر کے فریقین سے جواب مانگ لیا ہے،پٹیشن میں مبینہ دولہا علی اکاش کا موقف ہے کہ اس نے دلہن نیہا علی کو باہم رضامندی سے طلاق دے دی ہے جس کے بعد اب مقدمہ کا کوئی جواز نہیں رہا ،مبینہ دلہن بھی اس سے الگ ہوکر دارالامان جا چکی ہے، اس کیس کا مبینہ یہ دولا علی آکاش عرف عاصمہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے روپوش ہے، ٹیکسلا پولیس سے بھی کوئی رابطہ نہیں۔
ہائی کورٹ نے دولہا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیںا ور اس کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے، اس نے نام آی سی ایل سے نکالنے اور وارنٹ گرفتاری بھی منسوخ کرنے کی استدعا کی ہے۔
راولپنڈی ہائی کورٹ کے جج جسٹس صادق محمود خرم نے پٹیشن سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نوٹس جاری کر کے فریقین سے جواب مانگ لیا ہے،پٹیشن میں مبینہ دولہا علی اکاش کا موقف ہے کہ اس نے دلہن نیہا علی کو باہم رضامندی سے طلاق دے دی ہے جس کے بعد اب مقدمہ کا کوئی جواز نہیں رہا ،مبینہ دلہن بھی اس سے الگ ہوکر دارالامان جا چکی ہے، اس کیس کا مبینہ یہ دولا علی آکاش عرف عاصمہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے روپوش ہے، ٹیکسلا پولیس سے بھی کوئی رابطہ نہیں۔
ہائی کورٹ نے دولہا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیںا ور اس کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے، اس نے نام آی سی ایل سے نکالنے اور وارنٹ گرفتاری بھی منسوخ کرنے کی استدعا کی ہے۔