ڈاکٹر شکیل آفریدی کیخلاف مقدمے کا فیصلہ محفوظ 18 دسمبر کو سنایا جائیگا

ڈاکٹرشکیل آفریدی پرایبٹ آباد میں جعلی پولیومہم کے ذریعے اسامہ بن لادن کاکھوج لگانے کاالزام بھی ہے۔

ڈاکٹرشکیل آفریدی پرایبٹ آباد میں جعلی پولیومہم کے ذریعے اسامہ بن لادن کاکھوج لگانے کاالزام بھی ہے۔ فوٹو: فائل

فاٹا ٹریبونل نے کالعدم تنظیموں سے روابط کے الزام میں ایف سی آر کے تحت سزاپانے والے ڈاکٹرشکیل آفریدی کے مقدمے کافیصلہ18 دسمبرتک محفوظ کرلیا۔


ڈاکٹر شکیل آفریدی ڈیڑھ سال سے سینٹرل جیل پشاورمیں قیدہیں، ڈاکٹرشکیل آفریدی پرایبٹ آباد میں جعلی پولیومہم کے ذریعے اسامہ بن لادن کاکھوج لگانے کاالزام بھی ہے۔ ڈاکٹرشکیل آفریدی کو22 مئی2011ء کوپشاور سے گرفتارکیاگیا، اے پی اے خیبرکی عدالت نے اسے33 سال قیداور3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکلاء نے کمشنر ایف سی آرکی عدالت میں فیصلے کیخلاف اپیل دائرکی، کمشنرنے کیس فاٹاٹربیونل کے سپرد کردیا،شکیل آفریدی کی موجودگی پرسینٹرل جیل پشاورکے حکام نے سکیورٹی خدشات کا اظہارکیاہے۔دوسری جانب شکیل آفریدی کے رشتہ داربھی ملاقات کی اجازت نہ ملنے اوران کی جان کودرپیش خطرات پرپریشان ہیں اوروہ وفاقی اورصوبائی حکومت سے انکی دوسرے مقام پر منتقلی کی درخواست کرچکے ہیں۔حکومت پاکستان کاشکیل آفریدی پربغاوت کامقدمہ اور امریکی حکومت کا انھیں اعزازات سے نوازا دونوں ممالک کے تعلقات پر اثرانداز ہورہاہے۔سزا برقرا ررہنے کی صورت میں شکیل آفریدی سزاکیخلاف گورنر خیبرپختونخوا اورصدرمملکت سے اپیل کااستحقاق رکھتے ہیں۔
Load Next Story