لاہور میں توہین رسالت کے مجرم کو سزائے موت سنادی گئی
مجرم کو ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت 3 برس قید کی بھی سزا
سیشن عدالت نے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر آصف پرویز کو موت کی سزا سنا دی۔
ایڈیشنل سیشن جج منصور احمد قریشی کی عدالت میں توہین رسالت کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم آصف پرویز کو موت کی سزا سنا دی۔ مجرم کو ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت 3 برس قید کی سزا بھی سنائی۔
عدالت نے توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرم پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ مجرم آصف پرویز کی سزا کی روبکار سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل کو بھجوا دی گئی۔
گرین ٹاؤن پولیس نے مجرم کیخلاف توہین رسالت، توہین قرآن، توہین مذہب سمیت دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس نے 2013ء میں مجرم آصف پرویز کیخلاف مقدمہ کا چالان پیش کیا۔
عدالت نے دستیاب شواہد اور گواہوں کی روشنی میں آصف پرویز کو موت کی سزا سنائی۔
ایڈیشنل سیشن جج منصور احمد قریشی کی عدالت میں توہین رسالت کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم آصف پرویز کو موت کی سزا سنا دی۔ مجرم کو ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت 3 برس قید کی سزا بھی سنائی۔
عدالت نے توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرم پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ مجرم آصف پرویز کی سزا کی روبکار سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل کو بھجوا دی گئی۔
گرین ٹاؤن پولیس نے مجرم کیخلاف توہین رسالت، توہین قرآن، توہین مذہب سمیت دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس نے 2013ء میں مجرم آصف پرویز کیخلاف مقدمہ کا چالان پیش کیا۔
عدالت نے دستیاب شواہد اور گواہوں کی روشنی میں آصف پرویز کو موت کی سزا سنائی۔