بارش کا پانی جمع ہونے سے مچھروں کی بہتات ڈنگی اور ملیریا پھیلنے کا خدشہ

ماہرین نے کہا ہے کہ بچوںکو فل آستین والے کپڑے پہنائیں جائیںکیونکہ مچھر کے کاٹنے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا

طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بارشوںکے جمع پانی سے ڈنگی وائرس اور ملیریا کا سبب بننے والے مچھروںکی افزائش نسل تیزی سے ہورہی ہے۔ فوٹو: فائل

ماہرین طب نے کہا ہے کہ کراچی میں ڈنگی وائرس شدت اختیارکررہا ہے، ڈنگی اور ملیریا ایک ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔

بارشوںکے موسم میں مادہ مچھرکے انڈوں سے لاروے نکلنا شروع ہوگئے جس کی وجہ سے شہر میں مچھروںکی بہتات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، دوسری جانب سے جگہ جگہ بارش کا پانی جمع ہونے اور گندگی و غلاظت کے ڈھیرکی وجہ سے مکھیوں سمیت مختلف حشرت الارض اورکیٹرے مکوڑے بھی پیدا ہورہے ہیں جن کے کاٹنے سے الرجی ہوسکتی ہے، گھروں میں صفائی ستھرائی رکھی جائے، لال بیگ کے پروں اور ٹانگوں میں مختلف اقسام کے جراثیم ہوتے ہیں گھروں میں چلنے سے یہ جراثیم پھیل جاتے ہیں۔


رنگینے والے کیٹروں کے کاٹنے سے الرجی اور دیگر مسائل بھی جنم لے سکتے ہیں، ماہرین طب نے بتایاکہ بارشوںکے موسم میں سیوریج لائینں بھر جانے سے گٹروں میں پیدا ہونیوالے لال بیگ سمیت دیگر زہریلے کیڑوںکی افزائش نسل بھی تیزی سے ہوتی ہے، گٹروںکے ابل جانے سے یہ کیڑے باہر نکلتے ہیں جو گھروں میں داخل ہوکر گندگی اور مختلف جراثیم پھیلانے کا سبب بنتے ہیں، طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بارشوںکے جمع پانی سے ڈنگی وائرس اور ملیریا کا سبب بننے والے مچھروںکی افزائش نسل تیزی سے ہورہی ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ بچوںکو فل آستین والے کپڑے پہنائیں جائیںکیونکہ مچھر کے کاٹنے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا، ان ماہرین نے بتایاکہ گذشتہ2 دن سے درجنوں افراد تیز بخار اور جسم میں دردکی شکایات پر مختلف اسپتالوں میں داخل کیے گئے، ان مریضوںکو ڈنگی اور ملیریا کی علامات میں لایاگیا ہے، ماہرین کاکہنا ہے کہ مسلسل بخار رہنے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے اور اینٹی بائیٹک ادویہ استعمال کرنے سے قبل سی بی سی ٹیسٹ کرایا جائے۔
Load Next Story