9 ستمبر 1965 بھارتی سیاسی قیادت میں دراڑ پڑنا شروع ہو گئی

پاکستان کیخلاف جارحیت پر وزیراعظم شاستری اور صدر رادھا کرشن میں اختلافات

اب جنگ بھارتی سرزمین پر لڑی جانے لگی، پاک فضائیہ اور بحریہ نے ناکوں چنے چبوا دیے ۔ فوٹو : فائل

9 ستمبر تک آتے آتے بھارتی سیاسی قیادت کے درمیان دراڑ پڑنا شروع ہوگئی۔

وزیر اعظم لال بہادر شاستری اور اور صدر رادھا کرشن کے درمیان پاکستان کے خلاف جارحیت کے مسئلے پر شدید اختلافات پیدا ہوگئے اس کے باوجود بھارتی حکومت نے اس دوران بھارت یاترا پر گئے 500 ہاکستانیوں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کردیا حالانکہ ان تمام افراد کے پاس قانونی سفری دستاویزات موجود تھیں۔


اس دوران پاک فوج کے جوانوں نے بھارت کو تینوں محاذوں پر عالمی سرحد سے پیچھے دھکیل دیا اور اب جنگ بھارتی سرزمین پر لڑی جارہی تھی، واہگہ اور قصور میں دشمن کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔

دوسری جانب پی این ایس غازی دوارکا میں بھارتی بحری اڈے کو تباہ کیا اور بھارتی بحری افواج کو اتنا بھی موقع فراہم نہیں کیا کہ وہ جوابی حملے کرسکے جبکہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن پر اپنی فضائی برتری مکمل طور پر ثابت کرتے ہوئے اس کے 28 جنگی طیاروں کو فضا میں جنگ کے دوران، جبکہ 2طیارہ شکن توپوں اور 26 جنگی طیاروں کو اڈوں پر حملے کرکے تباہ کردیا۔

چین کی جانب سے بھارت کے اس مجرمانہ جارحیت کی سخت مذمت کی گئی جبکہ انڈونیشیا اور ترکی کی جانب سے پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا ارادہ کیا گیا جبکہ برطانوی اخبارات گارڈین اور ڈیلی ایکسپریس نے بھارت کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتے ہوئے اس کے پروپیگنڈا کو بے نقاب کیا۔
Load Next Story