سپریم کورٹ نے ترقیاتی فنڈز روک دیئے اگر فنڈز نہ ملے تو اپنے حلقوں میں کیا منہ دکھائیں گے چوہدری نثار

بیوروکریسی کی جانب سے کسی رکن قومی اسمبلی کے فون کا جواب نہ دینا کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں،وزیر داخلہ

کارکردگی کی بنیاد پر کوئی دوسرا وزیر استعفیٰ دے یا نہ دے میں ضرور مستعفی ہوجاؤں گا، چوہدری نثار۔ فوٹو:فائل

وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ہر وزیر کو اپنی کارکردگی جانچنی چاہئے اور کارکردگی کی بنیاد پر کوئی دوسرا وزیر استعفیٰ دے یا نہ دے وہ ضرور مستعفی ہوجائیں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینئیر وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایوان میں وزرا اور ارکان کی غیر حاضری اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزرا اور ارکان ہر صورت ایوان میں حاضری یقینی بنائیں، ارکان کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے جلد ہی حاضری سسٹم کو کمپیوٹرائزڈ کردیا جائے گا، اس موقع پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان اور وزرا کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے کمیٹی میں زاہد حامد،برجیس طاہراور ریاض پیرزادہ پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔


وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہر وزیر کو اپنی کارکردگی خود جانچنی چاہئے، کارکردگی کی بنیاد پر کوئی دوسرا وزیر استعفیٰ دے یا نہ دے وہ ضرور مستعفی ہوجائیں گےاور اگر کوئی وزیر سنجیدہ نہیں تو وزیراعظم اس کے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، ارکان اسمبلی جانب سے سرکاری افسران کے نامناسب رویئے کی شکایت پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی کی جانب سے کسی رکن قومی اسمبلی کے فون کا جواب نہ دینا کسی بھی طرح سے قابل برداشت نہیں، ارکان کسی بھی قسم کے کام کی صورت میں پارٹی کے چیف وہپ کو آگاہ کریں۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے صوابدیدی فنڈز رک گئے ہیں،ارکان قومی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز نہیں ملیں گے تو وہ حلقہ میں کیا منہ دکھائیں گے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈ دینے کے لئے حل نکالا جائے گا اور اس سلسلے میں قانون سازی اور ایجنڈے پر مشاورت کے لئے 20 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

 
Load Next Story