پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ 40 سے 45 کرکٹرز بھیجنے کا امکان
ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار شدید متاثر ہونے کا خدشہ
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نیوزی لینڈ کے دورے پر 40 سے 45 کرکٹرز کو بھیجے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کے دورے پر 40 سے 45 کرکٹرز کو بھیجے جانے کا امکان ہے، یہ ٹور نومبر کے آخر میں شیڈول ہے، جس میں پی سی بی نیشنل ٹیم کے ساتھ اے سائیڈ کو بھی بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے حوالے سے سخت قواعدوضوابط کی وجہ سے دونوں اسکواڈز میں زیادہ پلیئرز شامل کیے جائیں گے، کھلاڑی اور آفیشلز وہاں پہنچنے کے بعد 14 دن کا قرنطینہ کریں گے اور میچز سے قبل بائیوسیکیور ببل میں داخل ہوں گے۔ سینئر ٹیم ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کھیلے گی جبکہ پاکستان اے سائیڈ اس دوران 4 روزہ میچز کھیلے گی۔
دوسری جانب سے اتنی بڑی تعداد میں ٹاپ کرکٹرز کے چلے جانے سے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کا معیار شدید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کے دورے پر 40 سے 45 کرکٹرز کو بھیجے جانے کا امکان ہے، یہ ٹور نومبر کے آخر میں شیڈول ہے، جس میں پی سی بی نیشنل ٹیم کے ساتھ اے سائیڈ کو بھی بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے حوالے سے سخت قواعدوضوابط کی وجہ سے دونوں اسکواڈز میں زیادہ پلیئرز شامل کیے جائیں گے، کھلاڑی اور آفیشلز وہاں پہنچنے کے بعد 14 دن کا قرنطینہ کریں گے اور میچز سے قبل بائیوسیکیور ببل میں داخل ہوں گے۔ سینئر ٹیم ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کھیلے گی جبکہ پاکستان اے سائیڈ اس دوران 4 روزہ میچز کھیلے گی۔
دوسری جانب سے اتنی بڑی تعداد میں ٹاپ کرکٹرز کے چلے جانے سے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کا معیار شدید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔