نیلسن منڈیلا سیاسی جدوجہد کا عظیم استعارہ

جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر آنجہانی نیلسن منڈیلا کو ان کے آبائی گاؤں کونومیں سرکاری اعزازکےساتھ دفن کردیاگیا۔


Editorial December 16, 2013
پاکستان کی نمایندگی صدر ممنون حسین نے کی۔ فوٹو : فائل

جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر آنجہانی نیلسن منڈیلا کو ان کے آبائی گاؤں کونو میں سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کر دیا گیا۔ اس موقع پر ان کی بیوہ گراسا مشیل اور جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما بھی موجود تھے۔ رسومات کے آغاز میں ایک نغمہ پیش کیا گیا جس کا موضوع تھا ہم تیرا وعدہ پورا کریں گے۔ حقیقت میں نیلسن منڈیلا نے تو اپنی مظلوم قوم سے وعدہ پورا کیا اورقومی خدمت کی ایک ایسی منفرد مثال پیش کی ہے جسے اکیسویں صدی کے سیاست دان اپنی سیاسی زندگی کا طلائی نصب العین بنا سکتے ہیں جسے وہ ہمیشہ فالو بھی کرسکتے ہیں۔

لیکن جس چیز نے منڈیلا کو ایک دیو مالائی حیثیت دی وہ ان کا انکسار،جہد مسلسل، سیاہ فاموں سے روا رکھی جانے والی نسلی تعصب کی کوکھ سے اٹھنے والی وہ عظیم تر مفاہمت ومصالحت تھی جس نے سفید فام اقلیت کو بھی اپنے مظالم پر احساس زیاں سے دوچار کردیا۔ عفو و درگزر ، رحم دلی اور رواداری کی اسلامی اقدار کا ہم تو صرف چرچا کرتے رہے مگر نیلسن منڈیلا ان سب کی عملی تفسیر بن گئے۔ آفاقی وژن ، سیاسی آدرش سے جنون کی حد تک وابستگی اور منزل تک پہنچنے کاواضح یقین منڈیلا کی سیاسی جدوجہد کا ایسا استعارہ ہے جو انسانی زندگی کی آنی جانی حقیقت کی روشنی میں تیسری دنیا کے سیاست دانوں کے لیے ایک بلیغ پیغام ہے۔آنجہانی کی تدفین کی ایک عظیم تقریب میں افریقی ممالک کے صدور، متعدد وزرائے اعظم، ایرانی نائب صدر اور برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس سمیت تقریباً ساڑھے چار ہزار افراد شریک ہوئے اور انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ پاکستان کی نمایندگی صدر ممنون حسین نے کی۔

جیکب زوما نے کہا کہ جنوبی افریقی عوام کو منڈیلا کی میراث کو آگے بڑھانا ہوگا، وہ صرف ظاہری طور پر جدا ہوئے ہیں لیکن ان کی سوچ اور کردار ہمیشہ رہنمائی کرتا رہے گا۔ آج ایک ایسے شخص کو دفنایا گیا جس نے ان برسوں کے دوران اپنے عوام کی عاجزی کے ساتھ خدمت کی۔منڈیلا کے بارے میں سچ کہا گیا کہ '' ان میں سختیوں کو سہنے کی بڑی صلاحیت تھی،اس صلاحیت نے انھیں اس قابل کیا کہ وہ جزوی آزادی سے انکار کرکے اس بات کا انتظار کرنے کے لیے تیار تھے جب نسلی عصبیت کے پاس ہتھیار ڈالنے کو سوا کوئی چارہ نہ رہے۔'' نیلسن منڈیلا کی سیاسی جدوجہد کسی بھی مرحلے میں ذاتی شہرت، دولت،رعونت اور اقتدار کی ہوس سے آلودہ نہیں ہوئی۔وہ جنوبی افریقہ کے سفید وسیاہ فام لوگوں کے لیے یکساں احترام، وقار،تفاخر اور دائمی محبت کی یادگاربن گئے ۔ یہ رتبہ بلند کسی کسی کو نصیب ہوتا ہے۔بلاشبہ ان کی انقلابی تحریک،اسیری، رہائی اور باوقار تدفین عالمی سیاست کا ایک سنگ میل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں