
گزشتہ دنوں لاہور موٹر وے پر ایک انتہائی خوفناک حادثہ پیش آیا جب ایک خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے نے ایوانوں اور پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
عام عوام کے ساتھ اب حکومتی شخصیات بھی ملک میں بچوں اور خواتین کے ساتھ پے درپے ہورہے زیادتی کے واقعات پر پھٹ پڑے ہیں اور معصوموں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے والوں کے لیے سرعام پھانسی کامطالبہ کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا نے اس دل دہلادینے والے واقعے پر افسوس کاا ظہار کرتے ہوئے کہا '' انتہائی دل دہلا دینے والاموٹر وے سانحہ۔ ایک اور حوا کی بیٹی کی عصمت دری۔ ننھی مروہ اور اب یہ- تمام پارلیمنٹیرینز سے استدا ہے کہ خدارا ان درندوں کی سرعام پھانسی کی قانون سازی کے لئے ایک ہو- اس ٹوئٹ کے ساتھ فیصل واڈا نے سرعام پھانسی کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔''
انتہائی دل دہلا دینے والاموٹر وے سانحہ۔ایک اور حوا کی بیٹی کی عصمت دری۔ننھی مروہ اور اب یہ- میں آج وزیراعظم سے بھی مل رہا ہوں، مجرموں کے خلاف سخت ترین کارروائی ہوگی-تمام پارلیمنٹیرینز سے استداہے کہ خدارا ان درندوں کی سرعام پھانسی کی قانون سازی کے لئے ایک ہو- #hangrapistspublicly
— Faisal Vawda (@FaisalVawdaPTI) September 10, 2020
سینیٹر فیصل جاوید خان اور ترجمان حکومت پنجاب عثمان سعید بسرا نے بھی فیصل واڈا کی حمایت کی اور ان کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ان کے مطالبے سے متفق ہیں۔
متفق فیصل بھائی #hangrapistspublicly https://t.co/7lUMYtf4PI
— Usman Saeed Basra (@usmansaeedbasra) September 10, 2020
ملک میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات کے بعد عوام کی جانب سے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔
بالکل صحیح آپ سے سو فیصد اتفاق ہے - یہ لوگ انسانوں کے روپ میں درندے ہیں -
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) September 10, 2020
ان درندوں کو نشان عبرت بنانا چاہیے - انہیں سرعام پھانسی دینی چاہیے - قانون سازی کے ساتھ ساتھ امپلیمنٹیشن بہت ضروری - زینب الرٹ بل کو بھی فوری طور پر امپلیمنٹ کرنا ہوگا https://t.co/uw8Rmw1IFl
وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا آپ سرعام پھانسیاں بھی دے لیں جب تک عدل کے نظام کو جدید بنیادوں پر استوار نہیں کیا جاتا پولیس،عدلیہ اور جیل اور Prevention کے اصول نہیں لاگو ہوتے جرائم نہیں رکتے، لیکن عوامی رائے ہے تو سرعام پھانسیاں بھی دے کر دیکھ لیں۔
آپ سرعام پھانسیاں بھی دے لیں جب تک عدل کے نظام کو جدید بنیادوں پر استوار نہیں کیا جاتا پولیس،عدلیہ اور جیل اور Prevention کے اصول نہیں لاگو ہوتے جرائم نہیں رکتے، لیکن عوامی رائے ہے تو سرعام پھانسیاں بھی دے کر دیکھ لیں۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 10, 2020
وزیربرائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بھی زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کے مطالبے پرزور دیتے ہوئے کہا
قرآن کے مطابق سزا دو، دیکھتاہوں کون جرم کرتا ہے۔
لٹکانا پڑے گا اور کوئی راستہ نہیں۔ اسی ٹوئٹ میں انہوں نے انگریزی میں لکھا زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی پر لٹکاؤ۔
HANG THE RAPIST
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) September 10, 2020
قرآن کے مطابق سزا دو
دیکھتا ہوں کون جُرم کرتا ہے
لٹکانا پڑے گا اور کوئ راستہ نہیں !
سر عام پھانسی https://t.co/2P9yWEDBwz
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) September 10, 2020
جہاں لاہور موٹر وے پر ہونے والے حادثے کے بعد سے ہی ٹوئٹر پر مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے وہیں کچھ تنظیمیں اور انسانی حقوق کے کارکنان سرعام پھانسی کے مطالبے کی مخالفت بھی کررہے ہیں۔
ادھر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفی نواز کھوکھر نے گینگ ریپ اور زیادتی کے واقعات میں ملوث لوگوں کو سزائے موت دینے کی مخالفت کی۔
پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے بھی کہا کہ ہم سر عام پھانسی کا مطالبہ نہیں کررہے، ہم اس افسوسناک واقعے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے، ملزمان کو قانون کے دائرے میں گرفتار کیا جائے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔