پاکستان سے تجارت کوفروغ دیناچاہتے ہیں یوکرائن

دونوں ممالک کی بندرگاہوں کے درمیان براہ راست رابطہ پیداکرنے کی ضرورت ہے


Business Reporter September 07, 2012
دونوں ممالک کی بندرگاہوں کے درمیان براہ راست رابطہ پیداکرنے کی ضرورت ہے فوٹو : فائل

پاکستان میں یوکرائن کے سفیر Volodymyr Lakomo نے کہا ہے کہ پاکستان قدرتی وسائل و معدنیات سے مالامال طاقتور ملک ہے۔

جوبیرونی دنیا میں اس ملک کے حوالے سے اس عمومی تصورکی نفی کرتی ہیں جو پھیلایا گیا ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پرصدر چیمبر میاں ابراراحمد ودیگر عہدیداروں سے ملاقات کے دوران انھوں نے کہاکہ یوکرائن قدرتی وسائل سے مالامال اس طاقتور ملک کے ساتھ دوطرفہ تجارت کا فروغ چاہتا ہے جس کیلیے پاکستان یوکرائن بزنس کونسل تشکیل دی گئی ہے۔

انھوںنے کراچی چیمبر پرزوردیاکہ وہ پاکستان اور یوکرائن کے درمیان معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی پیدا کرنے اور دونوں ممالک کے تجارتی وصنعتی شعبوںکے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور باہمی معاشی ثمرات کے حصول کیلیے اپنا کردار ادا کرے۔

انھوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاملات میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک کی بندرگاہوں کے درمیان براہ راست رابطہ پیدا کیا جائے تاکہ باہمی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ مل سکے۔

اس موقع پرکراچی چیمبر کے صدرمیاں ابرار احمد نے یوکرائن کوکراچی چیمبرکی تجارتی وصنعتی شعبے کو فراہم کی جانے والی خدمات اورسرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ پاکستان سے تجارت سمیت متعددمعاملات میں امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے اوراسے ایک مخصوص مقدار سے زائد امریکا اور یورپی ممالک میں برآمدات کی اجازت نہیں ہے۔

اس امتیازی سلوک کو سامنے رکھتے ہوئے کراچی چیمبر مسلسل حکومت پر زور دیتا رہا ہے کہ علاقائی تجارت کو فروغ دیا جائے اورپاکستان نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ انڈیا کو ایم ایف این کا درجہ دیا جائے کیونکہ ان دونوں ممالک کے درمیان عشروں پرمحیط دشمنی کی وجہ سے خطے میں تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ نہیں دیا جا سکا۔

انھوں نے کہا کہ ان کے حالیہ امریکی دورے کے دوران انھوں نے امریکی اہلکاروں، اراکین قانون ساز اسمبلی سے ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ پاکستان کو تجارت اور مارکیٹ تک رسائی کی ضرورت ہے کیونکہ امدادکے ذریعے پاکستان کے مسائل نہ پہلے حل ہوئے اور نہ اب ہونگے، اس لیے اگر امداد دی جائے تو تجارت کو فروغ دینے کیلیے ہو، ان کوششوں سے یوایس ایڈنے 20سالہ پرانا طریقہ تبدیل کرکے امداد برائے تجارت کاطریقہ کار اختیار کیاجس کے مثبت نتائج ہونگے۔

انھوں نے تجویزپیش کی کہ کراچی چیمبر اورمتعلقہ یوکرائن چیمبرمل کرجوائنٹ چیمبر تشکیل دیں۔انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان زراعت میں ویلیوایڈیشن کیلیے جوائنٹ وینچرز اور تاجربرادری کے درمیان رابطوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ویزوں کااجرا تیز اور طریقہ سہل بنانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر چیمبرکے نائب صدر ضیا احمد خان، ہارون اگر، شمیم احمد فرپو، جاوید جبار، نعیم احمد، اختر جمیل رحمانی اور دیگر اراکین بھی موجودتھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں