ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی بے اثر چوری کے پانی کی فروخت بڑھ گئی
بااثر پانی چور مافیا کے باعث سابق وزیر بلدیات نے وزارت چھوڑی، شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس 42 ہوگئے
شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف جاری آپریشن کے باجود روزانہ لاکھوں روپے کا چوری کا پانی فروخت ہورہا ہے، پانی چور یومیہ واٹربورڈ کو ایک کروڑ رو پے کا نقصان پہنچارہے ہیں لیکن وزیر بلدیا ت اور واٹربورڈ انتظا میہ کی جانب سے ان غیر قانونی ہا ئیڈرنٹس کو ختم کرنے کے صرف دعوے کیے جارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کو یومیہ 65 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جا تا ہے جبکہ واٹربورڈ انتظامیہ کے مطابق اس وقت بھی 25 کر وڑ گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے،65 کروڑ گیلن پانی کا 15 فیصد غیرقانو نی ہائیڈرنٹس چو ری کرلیتے ہیں شہر میں سابق وزیربلدیا ت اویس مظفر نے پانی چورو ں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تو اس وقت قانونی ہائیڈرینٹس کی تعداد 22 اور غیر قانو نی ہائیڈرنٹس کی تعداد 112 تھی، اویس مظفر نے تیزی سے ان کے خلا ف کارروائی جا ری رکھی لیکن پانی چور مافیا اتنی باا ثر ثابت ہو ئی کہ ان کو اپنی وزرات سے ہی ہا تھ دھونا پڑگئے موجودہ وزیر بلدیا ت شرجیل انعام میمن نے بھی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ کراچی سے تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس ختم کردیں گے لیکن ان دعوؤں کے باوجود شہر بھر میں اب بھی قانونی ہائیڈرنٹس کی تعداد 13 جبکہ غیرقانونی ہائیڈرنٹس کی تعداد 42 ہے جہا ں یہ مافیا پانی منہ ما نگے دامو ں فروخت کررہا ہے، واٹر بو رڈ ذرائع کے مطابق کراچی میں یومیہ 5 کروڑ گیلن پانی چوری ہوتا ہے جس سے واٹر بورڈ یومیہ ایک کروڑ رو پے کا نقصان اٹھارہی ہے۔
منگھوپیر نادرن با ئی پاس، الآصف کا نٹا اور بنارس چو ک پر قائم غیرقانو نی ہائیڈرنٹس سے لا کھوں گیلن پانی چو ری ہوتا ہے دونوں ہائیڈرنٹس مجموعی طورپر یومیہ 10 لا کھ رو پے کا پا نی فر وخت کررہے ہیں، ناظم آباد 2 نمبر ، اورنگی ٹاون ، سائٹ ایریا ، شرافی گو ٹھ، نیوکر اچی سمیت دیگر علاقو ں میں کھلے عام چوری کا پانی فروخت ہورہا ہے ۔
جس کے باعث ان علاقوں کی ملحقہ آبادیو ں کو پا نی کم مقدار میں مل رہا ہے ذرا ئع کا کہنا ہے کہ غیر قانو نی ہا ئیڈرنس چلا نے والے انتہا ئی با اثر ہیں جنھیں پولیس اور حکومت کا کوئی خوف ہے اور نہ ہی ان ہائیڈرنٹس پر اب تک کو ئی چھا پہ مارا گیا ہے،واٹر بو رڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں قائم ہائیڈرنٹس کی وجہ سے کیما ڑی، بلدیہ ٹاون، مہاجر کیمپ، اورنگی ٹاون، میٹرول، سائٹ، نا رتھ کر اچی سمیت کئی علاقو ں میں مکمل استعداد کے ساتھ پانی فر اہم نہیں کیا جارہا ہے۔
جس سے شہر ی مشکلات کا شکار ہیں، وزیر بلدیات شرجیل میمن کا اس صورتحال پر کہنا تھا کہ پا نی چورکتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں ان کے خلاف بھرپور کاررو ائی کی جا ئے گی،علاوہ ازیں وزیر بلدیات و چیئرمین واٹر بورڈ شرجیل انعام میمن اور وائس چیئرمین محمد ساجد جو کھیو نے ہدایت کی ہے کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کو بہتر بنایا جائے تاکہ کسی بھی علاقہ میں پانی کی قلت کی شکایات موصول نہ ہوں، ان ہدایات کی روشنی میں ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ کی صدارت میں افسران کا اجلاس ہوا جس میں ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سر وسز عمران آصف ، پرنسپل اسٹاف آفیسر وقار ہاشمی و دیگرنے شرکت کی ،اس مو قع پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ واٹر بورڈ لازمی سر وسز فراہم کرنے والا خدمتی ادارہ ہے لہٰذا ہمیں محنت سے اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریاں انجام دینا ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کو یومیہ 65 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جا تا ہے جبکہ واٹربورڈ انتظامیہ کے مطابق اس وقت بھی 25 کر وڑ گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے،65 کروڑ گیلن پانی کا 15 فیصد غیرقانو نی ہائیڈرنٹس چو ری کرلیتے ہیں شہر میں سابق وزیربلدیا ت اویس مظفر نے پانی چورو ں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تو اس وقت قانونی ہائیڈرینٹس کی تعداد 22 اور غیر قانو نی ہائیڈرنٹس کی تعداد 112 تھی، اویس مظفر نے تیزی سے ان کے خلا ف کارروائی جا ری رکھی لیکن پانی چور مافیا اتنی باا ثر ثابت ہو ئی کہ ان کو اپنی وزرات سے ہی ہا تھ دھونا پڑگئے موجودہ وزیر بلدیا ت شرجیل انعام میمن نے بھی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ کراچی سے تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس ختم کردیں گے لیکن ان دعوؤں کے باوجود شہر بھر میں اب بھی قانونی ہائیڈرنٹس کی تعداد 13 جبکہ غیرقانونی ہائیڈرنٹس کی تعداد 42 ہے جہا ں یہ مافیا پانی منہ ما نگے دامو ں فروخت کررہا ہے، واٹر بو رڈ ذرائع کے مطابق کراچی میں یومیہ 5 کروڑ گیلن پانی چوری ہوتا ہے جس سے واٹر بورڈ یومیہ ایک کروڑ رو پے کا نقصان اٹھارہی ہے۔
منگھوپیر نادرن با ئی پاس، الآصف کا نٹا اور بنارس چو ک پر قائم غیرقانو نی ہائیڈرنٹس سے لا کھوں گیلن پانی چو ری ہوتا ہے دونوں ہائیڈرنٹس مجموعی طورپر یومیہ 10 لا کھ رو پے کا پا نی فر وخت کررہے ہیں، ناظم آباد 2 نمبر ، اورنگی ٹاون ، سائٹ ایریا ، شرافی گو ٹھ، نیوکر اچی سمیت دیگر علاقو ں میں کھلے عام چوری کا پانی فروخت ہورہا ہے ۔
جس کے باعث ان علاقوں کی ملحقہ آبادیو ں کو پا نی کم مقدار میں مل رہا ہے ذرا ئع کا کہنا ہے کہ غیر قانو نی ہا ئیڈرنس چلا نے والے انتہا ئی با اثر ہیں جنھیں پولیس اور حکومت کا کوئی خوف ہے اور نہ ہی ان ہائیڈرنٹس پر اب تک کو ئی چھا پہ مارا گیا ہے،واٹر بو رڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں قائم ہائیڈرنٹس کی وجہ سے کیما ڑی، بلدیہ ٹاون، مہاجر کیمپ، اورنگی ٹاون، میٹرول، سائٹ، نا رتھ کر اچی سمیت کئی علاقو ں میں مکمل استعداد کے ساتھ پانی فر اہم نہیں کیا جارہا ہے۔
جس سے شہر ی مشکلات کا شکار ہیں، وزیر بلدیات شرجیل میمن کا اس صورتحال پر کہنا تھا کہ پا نی چورکتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں ان کے خلاف بھرپور کاررو ائی کی جا ئے گی،علاوہ ازیں وزیر بلدیات و چیئرمین واٹر بورڈ شرجیل انعام میمن اور وائس چیئرمین محمد ساجد جو کھیو نے ہدایت کی ہے کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کو بہتر بنایا جائے تاکہ کسی بھی علاقہ میں پانی کی قلت کی شکایات موصول نہ ہوں، ان ہدایات کی روشنی میں ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ کی صدارت میں افسران کا اجلاس ہوا جس میں ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سر وسز عمران آصف ، پرنسپل اسٹاف آفیسر وقار ہاشمی و دیگرنے شرکت کی ،اس مو قع پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ واٹر بورڈ لازمی سر وسز فراہم کرنے والا خدمتی ادارہ ہے لہٰذا ہمیں محنت سے اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریاں انجام دینا ہوں گی۔