آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ثقافتی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز
کراچی آرٹس کونسل میں ’عوامی تھیٹر فیسٹیول‘ کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ثقافتی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔
کراچی آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران عوامی تھیٹر فیسٹیول کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پہلا "عوامی تھیٹر فیسٹیول" 18 ستمبر 2020 کو رات 8 بجے پیش کیا جائے گا۔ "عوامی تھیٹر فیسٹیول" کے ڈراموں میں دکھایا جائے گا کہ پاکستان کو کیسا ہونا چاہیے، تمام زبان کے بولنے والوں کو اکٹھا کرنے کوشش کی ہے، پچھلی مرتبہ بھی تمام فیملی ڈرامے تھے جس کو خوب پذیرائی ملی، اس مرتبہ "عوامی تھیٹرفیسٹیول" منفرد انداز کا ہوگا۔ اس مرتبہ فنکاروں کے لیے دگنا پیکیج رکھا گیا ہے، خاص بات یہ ہے کہ ڈراموں میں دوسری اور تیسری نسل بھی میدان میں آگئی ہے۔
محمد احمد شاہ نے کہا کہ آرٹس کونسل کراچی کا مقصد لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان فنکاروں کی مدد ہے ، آرٹس کونسل کراچی فنکاروں کے ساتھ میک اَپ آرٹسٹ، سیٹ اور لائٹس سمیت ہر چیز میں تعاون کررہا ہے، 6 ماہ سے جو صورتحال رہی اس سے سب واقف ہی ہیں، لوگ ڈپریشن کا شکار رہے مگر اب ہم چاہتے ہیں کہ لوگ آرٹس کونسل کراچی سے اپنے چہروں پر خوشی لے کر جائیں۔
معروف اداکار طلعت حسین نے کہا کہ انگلستان، روس اور فرانس تک آرٹس کونسل کے چرچے ہیں، احمد شاہ نے چند سال میں آرٹس کونسل کے لیے جو کام کیا وہ سب کے سامنے ہے، ہمیں اور آپ لوگوں کو مل کر آرٹس کونسل کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
سیکریٹری آرٹس کونسل اعجاز احمد فاروقی نے کہاکہ آرٹس کونسل آرٹسٹوں کے دم سے ہے۔ "عوامی تھیٹر فیسٹیول"18ستمبرکو شروع ہوگا اور 4 اکتوبر 2020 تک جاری رہے گا جس میں ممبران کا داخلہ فری ہوگا۔ تھیٹر میں خالہ خیالوں میں، ایسا بھی ہوتا ہے، بہو ہو بہو، نوچانس، تگڑم، کھٹی آئیو خیرساں، ادھورے خواب، مسٹر کراچی، دنیا دونمبری، گھبرائیں جو نائے، اوپرا، شرارت، ہوا کی چیخ، شادی نہ کرنا یارو، بیٹی رانی اور یہی سچ ہے شامل ہیں۔
ڈراموں میں شکیل صدیقی، رؤف لالہ، پرویز صدیقی، ذاکر مستانہ، شکیل شاہ، نذر حسین، زاہد شاہ، آدم راٹھور، الیاس ندیم، حمید راٹھور، الطاف سومرو، عابد نوید، جمیل راہی، آفتاب کامدار، ظہور ملک، محمد علی نقوی، ریاض مخدوم، عرفان ملک اور علی حسن بھی اس کا حصہ ہیں۔ ڈرامہ روزانہ شب 8 بجے اوپن ایئر تھیٹر میں ہوگا۔