یوایس اوپن ٹینس کا رنگ پھیکا پڑ گیا

کورونا وائرس کی وجہ سے کئی اسٹارز کا شرکت سے گریز


Abdul Aziz September 13, 2020
کورونا وائرس کی وجہ سے کئی اسٹارز کا شرکت سے گریز۔ فوٹو: فائل

کورونا وائرس کی وبا کے سبب رواں دنیا میں خوف کے سائے چھائے رہے، دیگر شعبوں کی طرح کھیل بھی بری طرح متاثر ہوئے۔

دنیا بھر میں کھیلے جانے والے تمام گیمز کچھ وقت کیلیے موخر کرنا پڑے لیکن اب کرکٹ، فٹبال اور ٹینس میدانوں کی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں، آسٹریلین اوپن کے بعد سیزن کا دوسرا گرینڈ فرنچ اوپن تاخیر کا شکار ہوا اور اب وہ رواں ماہ ہوگا، ومبلڈن کو منسوخ ہی کردیاگیا تھا، یوایس اوپن میں کئی بڑے اور نامور پلیئرز نے کورونا کے سبب امریکا جانے سے گریز کیا، اس کی وجہ سے ایونٹ کا رنگ پھیکا رہا۔

ٹاپ فیورٹ نووک جوکووک لائن جج کو گیند لگ جانے کے افسوسناک واقعہ پر ایونٹ سے باہر کردیے گئے جبکہ سیمی فائنل میں سرینا ولیمز کی ہمت بھی جواب دے گئی، ویمنز ٹرافی کا فیصلہ کن میچ جاپانی اسٹار ناؤمی اوساکا اور بیلاروس کی وکٹوریہ آذرنیکا کے درمیان شیڈول تھا، امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز کو مارگریٹ کورٹ کا آل ٹائم 24 گرینڈ سلم جیتنے کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے ابھی مزید انتظار کرنا ہوگا، دو بار کی گرینڈ سلم چیمپئن آذرنیکا گذشتہ 7 برسوں میں پہلی بار کسی بڑے ایونٹ کے فیصلہ کن معرکے تک پہنچنے میں کامیاب ہوپائی ہیں، انھوں نے پہلے سیمی فائنل میں سرینا ولیمز کو وکٹوریہ آذرنیکا نے دلچسپ مقابلے میں 1-6،6-3 اور6-3 سے ہرادیا۔

یوایس اوپن کے منتظمین نے اس بار کورونا وبا کی وجہ سے مینز اور ویمنز سنگلز ڈراز میں تبدیلیاں کیں، کھلاڑیوں کی کمیابی کے پیش نظر ڈبلز ڈراز میں 64 کی بجائے 32 جوڑیاں شامل کی گئیں، مکسڈ ڈ بلز اور جونیئر میچز کا انعقاد نہیں کیاگیا، تاہم سنگلز میں 128 پلیئرز کے فارمیٹ کو برقرار رکھاگیا، نیویارک حکام کے فیصلے پر اس بار کوالیفائنگ میچز بھی منعقد نہیں کیے جاسکے۔

الیگزینڈر زیوریف اور ایڈرین مینارینو کے درمیان تیسرے راؤنڈ کا میچ ہیلتھ آفیشلز سے ہونیو الی بات چیت کے پیش نظر تین گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا، مینارینو ان 10 پلیئرز میں سے ایک تھے جن کا سامنا کورونا مثبت ہوجانے والے بینوئٹ پائر سے رہا تھا، رواں برس کئی اہم پلیئرز کی غیر حاضری کے سبب ایسا خیال کیا جارہا تھا کہ سرینا ولیمز اپنی24 ویں گرینڈ سلم ٹرافی جیتنے میں کامیاب ہوجائیں گی لیکن ایسا ممکن نہیں ہوگا۔

اس بار ایونٹ میں سب سے افسوسناک معاملہ سابق عالمی نمبرون نووک جوکووک کے اخراج کا رہا، ٹاپ سیڈ کو غلطی سے خاتون ریفری کو گیند مارنے پر یو ایس اوپن سے نااہل کردیا گیا، وہ اس وقت پری کوارٹر راؤنڈ میں نیویارک کے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں 20ویں سیڈ پیبلو کرینو بستا کے مقابل تھے، جوکووچ نے پہلے سیٹ میں 5-6 سے شکست کے بعد غصے میں گیند پھینکی جو لائن جج کے حلق پر جا کر لگی۔

اس کے بعد 10منٹ تک عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار اور ٹورنامنٹ کے ریفری سورین فریمیل کے درمیان بات چیت ہوتی رہی جس میں جوکووچ اپنی غلطی مانتے ہوئے معافی مانگتے رہے، بعد ازاں امپائر نے فیصلہ کیا کہ اصولی طور پر کرینو میچ جیت چکے ہیں اور اس کے بعد جوکووچ نے اپنے حریف سے ہاتھ ملایا اور امپائرز سے مصافحہ کیے بغیر ہی کورٹ سے باہر چلے گئے۔

33 سالہ ٹینس اسٹار جوکووک نے اس معاملے کے بعد سوشل میڈیا پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پوری صورتحال سے میں بہت افسردہ اور خالی خالی محسوس کر رہا ہوں، شکر ہے کہ خاتون بالکل خیریت سے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں خاتون کو تکلیف سے دوچار کرنے پر بہت زیادہ معذرت خواہ ہوں، میرا ایسا ارادہ نہیں تھا اور میں بہت معافی چاہتا ہوں۔جوکووک نے اپنے رویے پر ٹورنامنٹ کے منتظمین سے بھی معذرت کی تاہم انھوں نے یہ نہیں واضح کیا کہ وہ حریف کو فاتح قرار دینے کے فیصلے سے متفق ہیں یا نہیں، ایسوسی ایشن کے مطابق میچ میں شکست کے ساتھ ساتھ عالمی نمبر ون کھلاڑی ایونٹ میں اپنے تمام رینکنگ پوائنٹس اور انعامی رقم سے بھی محروم ہو گئے۔

دوسری جانب ریفری فریمل نے کہا کہ جوکووک نے مجھ سے کہا کہ انھیں شکست خوردہ قرار نہیں دیا جانا چاہیے تھا کیونکہ انھوں نے دانستہ گیند نہیں ماری تھی، فریمل نے کہا کہ میں نے ان سے اتفاق کیا کہ گیند جان بوجھ کر نہیں ماری گئی تھی لیکن یہ واضح تھا کہ جوکووک نے غیر ذمے دارانہ انداز میں غصے میں گیند پھینکی تھی جس سے لائن ریفری شدید تکلیف میں تھیں، لہٰذا کوئی دوسرا آپشن نہیں رہا،17 گرینڈ سلام جیتنے والے سربیا کے اسٹار ان چند کھلاڑیوں میں سے ہیں جو گرینڈ سلم میں غلطی کی وجہ سے نااہل قرار دیے گئے اور اس سے قبل ایسا واقعہ 1990 میں آسٹریلین اوپن کے درمیان ہوا تھا جب جان میک اینرو کو نااہل کردیا گیا تھا۔

رواں برس یوایس اوپن سے باہر رہ جانے والے اہم کھلاڑیوں میں رافیل نڈال کا نام نمایاں رہا، انھوں نے اپنی تمامتر توجہ کا محور فرنچ اوپن کو قرار دیکر نیویارک آنے سے معذرت کرلی اور اب وہ جلد اٹالین اوپن میں شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ نڈال کلے کورٹ پر اپنی مہارت کے حوالے سے خاصے مشہور ہیں ، اسی طرح سوئس ماسٹر راجرفیڈرر نے بھی یوایس اوپن میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا، انھوں نے گھٹنے کی دہری سرجری کے سبب رواں سیزن میں آرام کو ترجیح دی، گیل مونفلز نے کورونا کے سبب چھٹی کی،اطالوی پلیئر فابیو فوگنینی نے بھی رواں برس دو سرجریز کرائیں اور وہ مکمل صحتیابی پانے کے راستے میں ہیں، ایک اور سوئس کھلاڑی اسٹینسلس واورنیکا نے بھی امریکا کا سفر نہیں کیا، جہاں کورونا کے سبب صورتحال خاصی سنگین رہی۔

جاپانی اسٹار کائی نیشکوری نے کورونا کا شکار ہوجانے کے بعد نہ آنے میں عافیت خیال کی اور دستبرداری اختیار کرلی، آسٹریلیا کے نک کریگوئس ، فرانس کے جوئے ولفریڈ سونگا، اسپینش پلیئر فرنانڈو ورڈاسکو، لوکاس پاؤلی، پیری ہیوز ہربرٹ، جوآن مارٹن ڈیل پوٹروبھی غیرحاضر رہے، ویمنز میں ورلڈ نمبرون ایشلیگ بارٹی، سیمونا ہالیپ، الینا سویٹولینا، بیانکا اینڈریسکو، کیکی بارٹینز، بیلینڈا بینسک، اناستاسیا پاولیچنکووا، باربورا اسٹرائیکووا، سویٹولانا کزنٹسووا، چینی پلیئر سائی سائی ڑینگ، جولیا گوریجس، جیلینا اوسٹاپینکو، کارلا سواریز نیوارو، آندریا پیٹکووک، سمانتھا اسٹوسر، سو وائی ہائش اور شوئی پینگ بھی شریک نہیں ہوپائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں