عوام سندھ کی تقسیم تسلیم نہیں کریں گے شرجیل میمن

بلدیاتی قانون کو غیر آئینی قرار دینا سندھ اسمبلی کے معزز ممبران کی توہین کے مترادف ہے

الزام تراشیوں سے متحدہ کیا ثابت کرنا چاہتی ہے،عدالت جانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں فوٹو: فائل

سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات اور حکومتی ترجمان شرجیل انعام میمن نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے حوالے سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی الزام تراشیوں اور کسی بھی جماعت کے خلاف اس طرح کے بیانات دے کر ایم کیو ایم کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کے خواب دیکھنے والوں کو پہلے بھی سندھ کے عوام نے مسترد کردیا تھا اور اب بھی سندھ کی تقسیم کرنے والوں کو سندھ کے عوام کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اگرایم کیو ایم سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) ایکٹ2013 کے حوالے سے عدالت میں جانا چاہتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، پیپلز پارٹی اس ملک میں واحد جماعت ہے، جو وفاق کی علامت ہے، ہم نے سب سے پہلے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے آواز بلند کی اور ناسازگار ماحول کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے 18 جنوری کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔




صوبائی وزیر نے کہا کہ ہماری شہید قائد محترمہ بینظیر بھٹو نے اس ملک میں مفاہمتی سیاست کی داغ بیل ڈالی اور ان کی شہادت کے بعد ہمارے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے مفاہمتی سیاست شروع کی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے منظور کرایا جانے والا سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) ایکٹ 2013 اسمبلی نے اکثریت رائے سے منظور کیا ہے اور اس قانون کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینا سندھ اسمبلی کے معزز ممبران کی توہین کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے، جس نے آمروں کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس ملک سے ڈکٹیٹرشپ کے خاتمے اور جمہورت کے استحکام کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلدیاتی آرڈنینس سے سندھ کے عوام کی تقسیم نہیں بلکہ ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں کا نہ صرف ازالہ ہوگا بلکہ ان میں موجود احساس کمتری کا خاتمہ ہوگا ۔
Load Next Story