
امریکی و عرب میڈیا کے مطابق ان ممالک کے درمیان معاہدے ''ابراہام اکارڈ'' کی دستخطی تقریب امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ میں منعقد ہوئی۔ اسرائیل کی جانب سے معاہدے پر دستخط وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، یو اے کی جانب سے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان اور بحرین کی جانب سے وزیر خارجہ عبدالطیف الزیان نے کیے۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد اب اسرائیل کو تسلیم کرنے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے والے عرب ممالک کی تعداد چار ہوگئی ہے۔ قبل ازیں 1979ء میں مصر اور 1994ء میں اردن اسرائیل کو تسلیم کرکے سفارتی تعلقات قائم کرچکے ہیں۔
#UPDATE Israel normalized relations with longtime foes Bahrain and the United Arab Emirates at a White House ceremony as President Trump said similar US-brokered deals were close between the Jewish state and several other nations including Saudi Arabia https://t.co/JiIPupmtPj pic.twitter.com/hfq3gTAbdQ
— AFP News Agency (@AFP) September 15, 2020
اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی عوام اب کو اب مزید اجازت نہیں ہوگی کہ وہ اسرائیل سے نفرت کے لیے کسی شدت پسندی کا عذر پیش کرسکیں ۔ اس خطے کی شاندار منزل کو روکنے کی بھی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
#BREAKING Trump says peace deals close between Israel and 'five or six' other countries pic.twitter.com/m9L3tKxeul
— AFP News Agency (@AFP) September 15, 2020
سعودی عرب جلد اسرائیل کو تسلیم کرلے گا، ٹرمپ کا دعویٰ
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے پانچویں اور چھٹے (عرب) ممالک سے امن معاہدہ آخری مراحل میں ہے، جلد سعودی عرب سمیت کئی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ آخرکار مزید عرب ممالک کی شمولیت سے امن کا مشن وسیع ہوسکے گا۔ اس طرح عرب اسرائیل تنازعہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوکر رہ جائے گا۔
فلسطینی اتھارٹی کے نائب وزیر برائے کثیرجہتی امور، عمار حجازی نے معاہدے پر دستخط کو ایک ' سوگ سے بھرپور دن' قرار دیا ہے۔ حجازی نے مزید کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ اسرائیل فلسطین پر اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کرکے فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دے۔ اس کے بغیر خطے میں امن کا کوئی راستہ نہیں رہ جاتا۔
متحدہ عرب امارات وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور گرگاش نے کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کے ملکی فیصلے نے ''نفسیاتی رکاوٹوں'' کو دور کردیا ہے اور اس سے خطے کی ترقی کی راہ کھلے گی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔