بشار الاسد کو قتل کرنا چاہتا تھا لیکن وزیر دفاع نے روک دیا ٹرمپ کا انکشاف

سابق وزیر دفاع جیمز میٹس ایک بزدل جرنیل تھے جن کی وجہ سے آج بشار الاسد زندہ ہیں، ٹرمپ


ویب ڈیسک September 16, 2020
صدر ٹرمپ نے 2018 میں خود پر لگنے والے اس الزام کی تردید کی تھی، فوٹو : فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ وہ 2017 میں شام کے صدر بشار الاسد کو مروانا چاہتے تھے لیکن اُس وقت کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے ایسا کرنے سے روک دیا۔

امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کے ایک پروگرام میں صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ میں شامی صدر بشار الاسد کو راستے سے ہٹا دینا چاہتا تھا جس کیلیے منصوبہ تیار تھا لیکن کم ہمت وزیر دفاع جیمز میٹس آڑے آگئے اور ہم اس پر عمل درآمد نہیں کراسکے۔

یہ تقریبا وہی بات ہے جیس کا واشنگٹن پوسٹ کے صحافی باب ووڈورڈ نے اپنی کتاب ''فیئر: ٹرمپ ان دی وائٹ ہاؤس'' میں 2018 کو انکشاف کیا تھا اور تب صدر ٹرمپ نے اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ( بشار الاسد کو قتل کرنے ) پرکبھی غور بھی نہیں کیا گیا تھا۔



ٹرمپ نے صدر بشارالاسد کو قتل کرنے کا انکشاف سابق وزیر دفاع جیمز میٹس کو نیچا دیکھانے کے لیے کیا، صدر ٹرمپ آئے دن اپنے بیانات میں جیمز میٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ یہ وہی جیمز میٹس ہیں جب انہیں وزیر دفاع مقرر کیا گیا تھا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے زمین و آسمان کی قلابیں ملاتے ہوئے انہیں '' عظیم آدمی'' کے طور پر سراہا تھا۔

اپریل 2017 میں شام کے صدر پربشارالاسد پر کیمیائی حملوں کے الزامات سامنے آنے پر صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کو چاہیے کہ وہ بشار الاسد پر حملہ کرکے قتل کردیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں