سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ 22 ستمبر تک موخر

عدالت نے 2 ستمبر کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا


ویب ڈیسک September 17, 2020
عدالت نے 2 ستمبر کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ فوٹو : فائل

KARACHI: انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ 22 ستمبر تک موخر کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت ہوئی جس میں رحمان بولا، زبیر چریا، رؤف صدیقی سمیت دیگر ملزم پیش ہوئے۔ عدالت کی جانب سے آج کیس کا محفوظ فیصلہ سنائے جانے کا امکان تھا تاہم عدالت نے کیس کا فیصلہ 22 ستمبر تک موخر کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور غیر متعلقہ افرد کا داخلہ بند کردیا گیا تھا۔

پس منظر؛

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں عدالت نے رواں ماہ 2 ستمبر کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جب کہ فروری 2017 میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، کیس میں ملزمان کے خلاف 400 عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔

واضح رہے کہ 11ستمبر 2012 کو بلدیہ فیکٹری آتشزدگی کیس میں 260 افراد جل کر جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ فیکٹری مالکان نے آتشزدگی کا ذمہ دار ایم کیو ایم کو قرار دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔